پہاڑی ضلع ڈوڈہ کے دشنان علاقے میں اتوار کی شب تیندوے نے ایک کمسن بچے پر حملہ کر کے اسے لہو لہان کر دیا۔
مقامی باشندوں کے مطابق بچے کی چیخ و پکار سن کر آس پاس کے مکین فوری طور مدد کے لیے پہنچے اور اس بیچ تیندوا بچے کو خون میں لت پت چھوڑ کر وہاں سے بھاگ نکلنے میں کامیاب ہو گیا۔
زخمی بچے کو فوری طور ضلع اسپتال ڈوڈہ منتقل کیا گیا جہاں ابتدائی علاج و معالجے بعد اسے مزید طبی نگہداشت کے لیے وارڈ میں منتقل کیا گیا۔
اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت بچے کی حالت مستحکم ہے اور عنقریب ہی اسے گھر بھیج دیا جائے گا۔
اس واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔
واضح رہے کہ ایک سال کے عرصے میں پہاڑی ضلع ڈوڈہ میں جنگلی جانوروں کے بچوں پر حملے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔
مقامی لوگوں نے اس ضمن میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’انسانوں پر جنگلی جانوروں کا حملہ اب روز کا معمول بن چکا ہے۔‘‘
اس ضمن میں مقامی باشندوں نے ضلع انتظامیہ اور محکمہ وائلڈ لائف کے عہدیداروں سے اپیل کی ہے کہ جنگلی جانوروں کے انسانوں پر حملے روکنے کے لیے سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ انسانی جانوں کے زیاں ہونے سے بچا جا سکے۔