مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع ڈوڈہ کے اطراف کی سڑکوں کی پی ایم جی ایس وائی ’پرائم منسٹر گرام سڑک یوجنا‘ کے تحت کاستی گڑھ سڑک کی مرمت کرتے ہوئے تارکول بچھائی جا رہی ہے جو دو روز بعد ہی پھٹنی شروع ہو گئی ہے۔
سارس کاستی گڑھ کی سڑک تحصیل صدر مقام سے جوڑنے والی یہ واحد سڑک ہے، مقامی لوگوں نے سڑک پر غیر معیاری مواد استعمال کرنے کی شکایت متعلقہ حکام سے کی لیکن انہوں نے کوئی کاروائی نہیں کی ہے۔
کاستی گڑھ کے بلاک ڈیولپمنٹ کونسلر نے موقع پر پہنچ کر سڑک پر جاری کام کا جائزہ لیا اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاک ڈیولپمنٹ کونسلر کاستی گڑھ عبدالغنی بٹ نے بتایا کہ سڑک کی تعمیر کے ایک دہائی بعد سڑک پر تارکول بچھائی جا رہی ہے لیکن بدقسمتی سے متعلقہ حکام کو کام میں غیر معیاری مواد استعمال میں کوئی فرق نہیں پڑتا ہے بلکہ اب الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے والی بات ہو گئی ہے۔
مقامی لوگوں کے ہمراہ جب بی ڈی سی نے ایکس ای این، پی ایم جی ایس وائی کے ساتھ معاملہ کو اٹھایا تو اُنہوں نے کہا کہ لوگ جھوٹ بول رہے ہیں اور ایک منتخب نمائندے کے ساتھ بدکلامی کی۔
بٹ نے بتایا کہ مذکورہ آفیسر نے جب پورے کام کا معائنہ کیا تو اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ سڑک پر کام ٹھیک سے نہیں ہوا ہے، متعلقہ محکمہ کی طرف سے کیے گئے کام انتہائی گھٹیا ہوئے ہیں اور حساس مقامات پر حفاظتی دیوار دینے کے بجائے مضبوط جگہوں پر سڑک کے دونوں طرف دیواریں دی گئی ہیں جو صرف رقم ہضم کا ایک ذریعہ بنایا گیا ہے۔
بی ڈی سی عبدالغنی نے ایل جی جموں کشمیر سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کاستی گڑھ کی مختلف سڑکوں پر ہو رہے غیر معیاری کام کی اعلی سطح پر جانچ کی جائے، بصورت دیگر وہ اس کے خلاف احتجاج کریں گے۔
بٹ نے مزید کہا کہ پی ایم جی ایس وائی کے ایکس ای این اور جے ای کام میں غیر معیاری مواد استعمال کرنے میں تعمیراتی ایجنسی کے ساتھ ملے ہوئے ہیں اور کوئی بھی عوامی شکایت کا نوٹس نہیں لیا جا رہا ہے۔