دہلی:ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں زبیر پہلوان عرف جھارا پہلوان کو یہ اعزاز جامع مسجد دنگل کے صدر حاجی سلیم اور راجو پہلوان نے پٹہ، اور گرج دے کر دیا۔محض 10 سال کی عمر میں نو شیرواں کا خطاب حاصل کرنے والے زبیر پانچویں درجے کا طالب علم ہے لیکن کشتی کے شوق نے اسے یہ مقام دلایا۔
زبیر کے والد شاہد قریشی کباڑے کا کام کرتے ہیں۔نو شیرواں کا خطاب یا اعزاز دنگل کمیٹی اس پہلوان کو دیتی ہے جو پہلوان مسلسل نو کشتیاں دنگلوں یا اکھاڑوں میں پہلوانوں کو چت کر کے جیتتا ہے۔زبیر قریشی عرف جھارا پہلوان یمنا پار کے شاستری پارک میں رہتے ہیں وہ گزشتہ ایک برس سے لونی میں واقع خلیفہ ڈاکٹر رفیق اکھاڑے میں پہلوانی کے رموز سیکھ رہے ہیں۔
زبیر پہلوان کو پہلوانی کے گر سکھانے میں ان کے خلیفہ ڈاکٹر رفیق نے کافی محنت کی ہے اسی کا نتیجہ ہے کہ لگاتار نو کشتیوں میں فتوحات حاصل کرتے ہوئے زبیر نو شیرواں کا خطاب لے اڑا۔بڑی چھوٹی سی عمر میں زبیر قریشی نے نہ سر نہ صرف دلی بلکہ اتر پردیش کے ساتھ ساتھ ہریانہ میں بھی نامور اکھاڑوں کے پہلوانوں کو پٹخنی دے چکا ہے۔نوشیرواں خطاب جیتنے کے بعد مقامی لوگوں نے گاجے باجے کے ساتھ زبیر کو گود میں اٹھا کر جشن منایا۔
یہ بھی پڑھیں؛Kashmir Women's League begins in srinagar سرینگر میں کشمیر ویمن کرکٹ لیگ کا آغاز
اپ کو بتا دیں کہ جامع مسجد کے سامنے پارک میں یہ دنگل قریب 100 سالوں کے زیادہ عرصے سے منعقد کیا جا رہا ہے جہاں بہت بڑے بڑے پہلوانوں نےاس دنگل سے نکل کر قومی سطح پر اپنی شناخت قائم کی ہے پچھلے کچھ عرصے سے کشتیاں یہاں کم ہوئی تھی لیکن پھر سے دوبارہ اس پر کام شروع ہو گیا ہے جس سے نئے نئے پہلوان نکل کر سامنے ا رہے ہیں۔