پولیس نے برنالہ روڈ پر احتجاج کرنے والے کسانوں کو ہٹا دیا ہے، اسی دوران پولیس نے سوراج پارٹی کے رہنما یوگیندر یادو کو بھی حراست میں لیا ہے۔
پولیس نے بدھ کی صبح مشتعل کسانوں کو ہٹا دیا اور برنالہ روڈ پر ٹریفک کو ہموار کردیا۔
خیال رہے کہ ڈی ایس پی کلدیپ سنگھ، ایس ڈی ایم ڈاکٹر جیویر یادو کی سربراہی میں پولیس نے بھومن شاہ چوک پر احتجاج کرنے والے کسانوں کو حراست میں لیا اور پولیس لائن میں لے گئے۔
پولیس اہلکاروں نے احتجاج کی جگہ پر رکھی ہوئی قالین، چٹائی وغیرہ چھین کر گاڑیوں کی آمدورفت شروع کردی۔
تقریباً آدھے گھنٹے کے بعد سوراج پارٹی کے رہنما یوگیندر یادو احتجاجی مقام پر پہنچے اور کہا کہ وہ یہاں احتجاج جاری رکھیں گے، اس کے بعد یوگیندر یادو اپنے پانچ چھ ساتھیوں کے ساتھ چوک پر بیٹھ گیے، بعد ازاں پولیس نے انہیں بھی تحویل میں لے لیا۔
وہیں دوسری طرف پولیس فورس کی ایک بڑی تعداد ڈپٹی وزیراعلیٰ رہائش گاہ کی طرف جانے والی سڑک پر موجود ہے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ بھوپندر سنگھ نے کہا کہ کسی کو بھی قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ منگل کے روز ہونے والے احتجاج میں پریشانی پیدا کرنے والوں کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ منگل کی شام کو کسانوں نے بھومن شاہ چوک پر رکنے کا اعلان کیا تھا۔
خیال ہے کہ یوگیندر یادو، پرہلاد سنگھ بھاروکھیڑا سمیت متعدد کسان رہنما احتجاج کے مقام پر ٹھہرے ہیں، وہیں کسان رہنماؤں نے اعلان کیا کہ جب تک ڈپٹی چیف منسٹر اور وزیر بجلی مستعفی ہو کر ان کے ساتھ نہیں آتے، ان کا احتجاج جاری رہے گا۔
یوگیندر یادو نے کہا کہ کسان گرفتاری سے نہیں ڈرتا، کسان سڑکوں پر آگیا ہے اور اب مزید خوفزدہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کو دبانے سے پولیس نے ایک بار پھر پپلی کی یاد دلا دی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ تحریک قانون واپس لینے تک تک جاری رہے گی۔