ETV Bharat / state

عالمی یوم خواتین: سولان کی باہمت خاتون ’سنجنا‘ - Muscular dystrophy patient Sanjana

مسکولر ڈسٹروفی ایک ایسی بیماری ہے جس کی وجہ سے جسم میں پٹھوں میں نقص و کمزوری کی وجہ سے انسان چلنے پھرنے کے قابل نہیں رہتا لیکن اگر کوئی مضبوط ارادہ اور بلند حوصلہ رکھتا ہے تو پھر آپ کو ان سب کے باوجود کچھ اچھا کرنے سے کوئی بھی نہیں روک سکتا۔

Women's Day Special: Meet Solan's Wonder lady Sanjana Goyal
عالمی یوم خواتین: سولان کی باہمت خاتون ’سنجنا‘
author img

By

Published : Mar 7, 2020, 5:05 PM IST

Updated : Mar 7, 2020, 5:14 PM IST

اس کی ایک بہترین مثال سنجنا گوئل ہیں جو مسکولر ڈسٹروفی مرض میں مبتلا ہونے کے باوجود اس مرض کو کبھی اپنے خوابوں میں رکاوٹ بننے نہیں دیا۔

سنجنا ایک کامیاب بزنس خاتون ہیں۔ انہوں نے ایشیا کا سب سے بڑا مسکولر ڈسٹروفی ہسپتال قائم کیا ہے اور وہ ماناو مندر این جی او کی چیرمین بھی ہیں۔ جس کے تحت اس مرض میں مبتلا مریضوں کی زندگی کو بہتر بنانے کےلیے کام کیا جاتا ہے۔

سنجنا گذشتہ 18 برسوں سے وہیل چیر پر زندگی گزار رہی ہیں جبکہ انہوں نے سولان میں ’اسٹیچ اینڈ اسٹائل‘ نامی سلائی کی دوکان کھولی ہے جس کی وجہ سے درجنوں خواتین کو روزگار فراہم ہوا ہے۔

عالمی یوم خواتین: سولان کی باہمت خاتون ’سنجنا‘

انہوں نے بی ایس سی ہوم سائنس میں پی جی ڈپلومہ اور پنجاب یونیورسٹی سے فیشن ڈیزائننگ کا کورس کیا ہے۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتےہوئے سنجنا نے بتایا کہ خود اعتمادی سے کسی بھی مرض پر کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔

Women's Day Special: Meet Solan's Wonder lady Sanjana Goyal
عالمی یوم خواتین: سولان کی باہمت خاتون ’سنجنا‘

سنجنا کے مطابق ہر انسان میں خوداعتمادی ہونی چاہئے۔ پٹھوں کی کمزوری کی بیماری کا سب سے بہترین علاج خوداعتمادی ہی ہے۔ سنجنا، اس بیماری میں مبتلا بچوں کو دوائیں فراہم کرتی ہیں اور ان کے ماں باپ میں شعور بیداری پیدا کرتی ہیں۔

Women's Day Special: Meet Solan's Wonder lady Sanjana Goyal
عالمی یوم خواتین: سولان کی باہمت خاتون ’سنجنا‘

یہ ہولناک بیماری ایک ہی خاندان کے کئی افراد کو اپنی زد میں لے لیتی ہے۔ سنجنا نے کہا کہ میں اپنے دونوں بھائیوں کو اس بیماری سے پریشان دیکھا ہے اور اسکول کے دنوں میں مجھے پتہ چلا تھا کہ میں بھی اس مرض میں مبتلا ہوں۔

Women's Day Special: Meet Solan's Wonder lady Sanjana Goyal
عالمی یوم خواتین: سولان کی باہمت خاتون ’سنجنا‘

انہوں نے مزید بتایا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ اس بیماری کے بعد خود میں، میری کوئی مدد نہیں کرسکتی تھی لیکن میں نے مشکلات کا سامنا کیا اور آج میں دوسروں کی مدد کے قابل بن گئی ہوں۔ زندگی میں کبھی کبھی تکالیف بھی اہمیت رکھتے ہیں۔

سنجنا نے کہا کہ مانوو مندر میں آنے والے ہر ایک مریض کو خوداعتمادی سے رہنا سکھایا جاتا ہے جو اس مرض کی سب سے بڑی دوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیماری میں مبتلا بچوں اور بڑوں کو فزیوتھراپی اور ہائیڈروتھراپی کی مدد سے خوداعتمادی پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے جس کی بدولت لوگ اعتماد کے ساتھ زندگی گذارنے کے قابل ہوجاتے ہیں۔

سنجنا نے حکومت سے مسکولر ڈسٹرافی میں مبتلا لوگوں کی بھرپور مدد کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی مدد کی وجہ سے ایسے مریضوں میں خود اعتمادی پیدا ہوسکتی ہے۔

انہوں نے ان مریضوں کے افراد خاندان اور دیگر افراد کو ان سے محبت سے پیش آنے کا مشورہ دیا۔

اس کی ایک بہترین مثال سنجنا گوئل ہیں جو مسکولر ڈسٹروفی مرض میں مبتلا ہونے کے باوجود اس مرض کو کبھی اپنے خوابوں میں رکاوٹ بننے نہیں دیا۔

سنجنا ایک کامیاب بزنس خاتون ہیں۔ انہوں نے ایشیا کا سب سے بڑا مسکولر ڈسٹروفی ہسپتال قائم کیا ہے اور وہ ماناو مندر این جی او کی چیرمین بھی ہیں۔ جس کے تحت اس مرض میں مبتلا مریضوں کی زندگی کو بہتر بنانے کےلیے کام کیا جاتا ہے۔

سنجنا گذشتہ 18 برسوں سے وہیل چیر پر زندگی گزار رہی ہیں جبکہ انہوں نے سولان میں ’اسٹیچ اینڈ اسٹائل‘ نامی سلائی کی دوکان کھولی ہے جس کی وجہ سے درجنوں خواتین کو روزگار فراہم ہوا ہے۔

عالمی یوم خواتین: سولان کی باہمت خاتون ’سنجنا‘

انہوں نے بی ایس سی ہوم سائنس میں پی جی ڈپلومہ اور پنجاب یونیورسٹی سے فیشن ڈیزائننگ کا کورس کیا ہے۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتےہوئے سنجنا نے بتایا کہ خود اعتمادی سے کسی بھی مرض پر کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔

Women's Day Special: Meet Solan's Wonder lady Sanjana Goyal
عالمی یوم خواتین: سولان کی باہمت خاتون ’سنجنا‘

سنجنا کے مطابق ہر انسان میں خوداعتمادی ہونی چاہئے۔ پٹھوں کی کمزوری کی بیماری کا سب سے بہترین علاج خوداعتمادی ہی ہے۔ سنجنا، اس بیماری میں مبتلا بچوں کو دوائیں فراہم کرتی ہیں اور ان کے ماں باپ میں شعور بیداری پیدا کرتی ہیں۔

Women's Day Special: Meet Solan's Wonder lady Sanjana Goyal
عالمی یوم خواتین: سولان کی باہمت خاتون ’سنجنا‘

یہ ہولناک بیماری ایک ہی خاندان کے کئی افراد کو اپنی زد میں لے لیتی ہے۔ سنجنا نے کہا کہ میں اپنے دونوں بھائیوں کو اس بیماری سے پریشان دیکھا ہے اور اسکول کے دنوں میں مجھے پتہ چلا تھا کہ میں بھی اس مرض میں مبتلا ہوں۔

Women's Day Special: Meet Solan's Wonder lady Sanjana Goyal
عالمی یوم خواتین: سولان کی باہمت خاتون ’سنجنا‘

انہوں نے مزید بتایا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ اس بیماری کے بعد خود میں، میری کوئی مدد نہیں کرسکتی تھی لیکن میں نے مشکلات کا سامنا کیا اور آج میں دوسروں کی مدد کے قابل بن گئی ہوں۔ زندگی میں کبھی کبھی تکالیف بھی اہمیت رکھتے ہیں۔

سنجنا نے کہا کہ مانوو مندر میں آنے والے ہر ایک مریض کو خوداعتمادی سے رہنا سکھایا جاتا ہے جو اس مرض کی سب سے بڑی دوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیماری میں مبتلا بچوں اور بڑوں کو فزیوتھراپی اور ہائیڈروتھراپی کی مدد سے خوداعتمادی پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے جس کی بدولت لوگ اعتماد کے ساتھ زندگی گذارنے کے قابل ہوجاتے ہیں۔

سنجنا نے حکومت سے مسکولر ڈسٹرافی میں مبتلا لوگوں کی بھرپور مدد کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی مدد کی وجہ سے ایسے مریضوں میں خود اعتمادی پیدا ہوسکتی ہے۔

انہوں نے ان مریضوں کے افراد خاندان اور دیگر افراد کو ان سے محبت سے پیش آنے کا مشورہ دیا۔

Last Updated : Mar 7, 2020, 5:14 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.