نئی دہلی: اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں ایل اے سی کے قریب 9 دسمبر کو بھارتی اور چینی فوجیوں میں جھڑپ ہوئی، جس میں دونوں اطراف کے جوانوں کو معمولی چوٹیں آئیں۔ بھارتی فوج کے مطابق، گزشتہ جمعہ کو توانگ ضلع کے ینگسٹی کے قریب مشرقی لداخ میں دونوں فریقوں کے درمیان ایک جھڑپ ہوئی۔ Winter Session 2022
بھارتی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ ہمارے فوجیوں نے چینی فوجیوں کا مقابلہ مضبوط اور پرعزم انداز میں کیا۔ اس جھڑپ میں دونوں طرف سے کچھ فوجیوں کو معمولی چوٹیں آئیں۔ فوج نے یہ بھی کہا کہ دونوں فریقین فوری طور پر علاقے سے پیچھے ہٹ گئے۔ اس کے بعد ہمارے کمانڈر نے قائم کردہ طریقہ کار کے مطابق امن کی بحالی کے لیے چینی ہم منصب کے ساتھ 'فلیگ میٹنگ' کی۔ فوج کے چھ جوانوں کو گوہاٹی کے ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ Indian and Chinese soldiers clash in Tawang
اس معاملے پر آج پارلیمنٹ میں بحث ہونا یقینی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ توانگ کیس پر اپنا موقف واضح کرے۔ حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ چین بار بار ایسی بے باکی کیسے کر رہا ہے۔ کانگریس لیڈر ملکارجن کھرگے نے بھی پی ایم مودی سے جواب مانگا ہے۔ حکومت پر طنز کرتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ ذرائع سے اتنی بڑی خبریں مل رہی ہیں، حکومت کہاں ہے؟ India China Soldiers Clash
یہ بھی پڑھیں : Clash Between India and China Army اروناچل پردیش میں بھارت اور چینی فوجیوں کے درمیان تصادم، متعدد زخمی
Kharge on India China Issue حکومت کو چین کے معاملے پر پارلیمنٹ میں بحث کرانی چاہیے، کھڑگے