نئی دہلی: کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں نے کہا ہے کہ اڈانی گھپلے کی ڈور حکمران جماعت سے جڑی ہوئی ہے اور اس کی تحقیقات سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حقیقت سامنے آئے گی، اس لیے حکومت خوفزدہ ہے اور اس معاملے کی تحقیقات مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) نہیں کر رہی ہے لیکن اپوزیشن جماعتیں جے پی سی کی تشکیل کے اپنے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گی۔ جے پی سی سے کم کچھ بھی قابل قبول نہیں ہے، اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے پیر کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کے قریب وجے چوک میں نامہ نگاروں کو بتایا جب پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کو بھاری ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ملتوی کردیا گیا۔ اس مطالبہ پر بی جے پی حکومت کی خاموشی ثابت کرتی ہے کہ وہ اس میگا گھپلے میں ملوث ہے۔
کانگریس کے پرمود تیواری نے کہا کہ پارلیمنٹ میں 13 مارچ سے ڈرامہ چل رہا ہے اور یہ سب وزیر اعظم نریندر مودی کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن صرف اڈانی کیس کی جے پی سی انکوائری کا مطالبہ کر رہی ہے۔ اس گروہ کی ترقی کے لیے حکومت نے ریلوے، بندرگاہیں اور ہوائی اڈے اس کے حوالے کر دیے۔ جے پی سی پہلی بار نہیں بنے گی۔ جے پی سی پہلے بھی ایسے معاملات کی تحقیقات کر رہی ہے اور تمام اپوزیشن پارٹیاں جے پی سی کا مطالبہ کر رہی ہیں لیکن اس کی تشکیل سے انکار کیا جا رہا ہے کیونکہ اس سے بی جے پی بے نقاب ہو جائے گی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سرمایہ داروں کے خزانے اس گھپلے سے بھرے پڑے ہیں، اس لیے حکومت جے پی سی کے مطالبات کو قبول نہیں کر رہی ہے اور مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے کانگریس اور دیگر اپوزیشن لیڈروں کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Protest Against Adani Issue اپوزیشن رہنماؤں نے اڈانی معاملے پر پارلیمنٹ سے ای ڈی آفس تک احتجاجی مارچ نکالا
اتوار کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے گھر پولیس بھیجنے کی کارروائی کی سخت مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ اپوزیشن کو دھمکانے کی کوشش ہے۔ دیگر اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں کے خلاف بھی ای ڈی اور سی بی آئی کی کارروائی کی جا رہی ہے، جس کی وہ مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہی ہے لیکن کانگریس اپنے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو نے کہا کہ مرکزی حکومت اور اڈانی گروپ کے درمیان گٹھ جوڑ ہے۔ حکومت جانتی ہے کہ جے پی سی کی تحقیقات ہوئی تو اصل مجرم عوام کے سامنے آجائے گا، اس لیے یہ تحقیقات نہیں ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں حکومت کی خاموشی سے عوام ناراض ہیں، کیونکہ اس کا پیسہ ڈوب گیا ہے۔ یہ پہلی بار ہو رہا ہے کہ اتنا بڑا گھپلہ ہوا ہے اور حکومت اس کے بارے میں خاموش ہے۔
یواین آئی