عرضی گذار ساکیت گوکھلے نے سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ فیس بک پر سپریم کورٹ رجسٹری کی طرف سے دوسری مرتبہ پوچھے گئے سوالوں کے بارے میں پوسٹ شیئر کیا ہے۔انہوں نے لکھا ہے سپریم کورٹ رجسٹری نے مجھ سے یہ واضح کرنے کے لئے کہا ہے کہ عرضی میں وزیر اعظم نریندر مودی کو فریق کیوں بنایا گیا ہے؟
عرضی گذار نے کہا کہ مفاد عامہ میں عرضی دائر کرنے کے بعد سپریم کورٹ رجسٹری نے عرضی میں کچھ خامیوں کی فہرست انہیں سونپی تھی مثلاَ صفحہ نمبر اور دیگر عام معلومات۔ لیکن وہ اس وقت حیرت زدہ رہ گئے جب رجسٹری نے خامیوں کے سلسلے میں دوبار خط بھیج کر یہ واضح کرنے کے لئے کہا ہے کہ وزیر اعظم کو اس عرضی میں فریق کیوں بنایا گیا ہے؟
عرضی گذار نے مفاد عامہ کے تحت دائر اپنی درخواست میں الزام لگایا ہے کہ مودی نے اپنے انتخابی حلف ناموں میں اپنی جائیداد کی درست تفصیلات نہیں دی ہیں۔ وزیر اعظم پر الزام ے کہ انہوں نے گجرات میں ملنے والی زمین کی درست معلومات نہیں دی ہے۔