ETV Bharat / state

فاروق عبداللہ پر پی ایس اے کے اطلاق پر کپل سبل کا تلخ سوال

کانگریس کے سینیئر رہنما کپل سبل نے جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ و پی ڈی پی کے صدر فاروق عبداللہ کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں رکھے جانے پر مرکزی حکومت پر شدید تنقید کی۔

فاروق عبداللہ پر پی ایس اے کا اطلاق، کپل سبل کا سوال
author img

By

Published : Sep 17, 2019, 5:11 PM IST

Updated : Sep 30, 2019, 11:14 PM IST

کپل سبل نے مرکزی حکومت کو سوال کیا کہ کیا یہ قدم ایم ڈی ایم کے، کے سربراہ وائیکو کی سپریم کورٹ میں عرضی دائر کرنے کے بعد اٹھایا گیا ؟

فاروق عبداللہ کو اب پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت حراست میں لیا گیا ہے، جس کے تحت حکام کسی بھی فرد کو بغیر کسی مقدمے کے دو سال کے لیے حراست میں لے سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ 5 اگست کو ریاست جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے ہی ہند نواز سیاسی جماعتوں کے سربرہان اور کئی سیاسی رہنما نظر بند ہیں ۔ ان رہنماؤں میں ریاست جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور رکن پارلیمان فاروق عبداللہ بھی شامل ہے۔

کپل سبل نے ٹویٹ میں کہا کہ' 43ویں روز بعد رکن پارلیمان فاروق عبداللہ پر پی ایس اے لگایا گیا۔ اس سے قبل جی جے پی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں 92 فیصد افراد نے دفعہ 370 کی منسوخی کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنت میں کہا کہ فاروق عبداللہ نہ ہی نظر بند اور نہ ہی حراست میں رکھے گئے ہے۔'

فاروق عبداللہ پر پی ایس اے کے اطلاق پر کپل سبل کا تلخ سوال
فاروق عبداللہ پر پی ایس اے کے اطلاق پر کپل سبل کا تلخ سوال

انہوں نے مرکزی حکومت کو سوال کیا کہ' اگر تب عوامی تحفظ کا کوئی خطرہ نہیں تھا تو اب کیوں؟ کیونکہ وائکو نے سپریم کورٹ میں درخواست کی ہے؟'

خیال رہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ نے وائیکو کی فاروق عبداللہ کو رہا کرنے کی عرضی پر مرکز کو نوٹس جاری کیا ہے۔ مرکزی حکومت نے اس کی مخالفت کی اور کہا کہ نوٹس کی ضرورت نہیں ہے۔ اس معاملے پر 30 ستمبر کو آئندہ سماعت ہوگی۔

کپل سبل نے مرکزی حکومت کو سوال کیا کہ کیا یہ قدم ایم ڈی ایم کے، کے سربراہ وائیکو کی سپریم کورٹ میں عرضی دائر کرنے کے بعد اٹھایا گیا ؟

فاروق عبداللہ کو اب پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت حراست میں لیا گیا ہے، جس کے تحت حکام کسی بھی فرد کو بغیر کسی مقدمے کے دو سال کے لیے حراست میں لے سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ 5 اگست کو ریاست جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے ہی ہند نواز سیاسی جماعتوں کے سربرہان اور کئی سیاسی رہنما نظر بند ہیں ۔ ان رہنماؤں میں ریاست جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور رکن پارلیمان فاروق عبداللہ بھی شامل ہے۔

کپل سبل نے ٹویٹ میں کہا کہ' 43ویں روز بعد رکن پارلیمان فاروق عبداللہ پر پی ایس اے لگایا گیا۔ اس سے قبل جی جے پی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں 92 فیصد افراد نے دفعہ 370 کی منسوخی کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنت میں کہا کہ فاروق عبداللہ نہ ہی نظر بند اور نہ ہی حراست میں رکھے گئے ہے۔'

فاروق عبداللہ پر پی ایس اے کے اطلاق پر کپل سبل کا تلخ سوال
فاروق عبداللہ پر پی ایس اے کے اطلاق پر کپل سبل کا تلخ سوال

انہوں نے مرکزی حکومت کو سوال کیا کہ' اگر تب عوامی تحفظ کا کوئی خطرہ نہیں تھا تو اب کیوں؟ کیونکہ وائکو نے سپریم کورٹ میں درخواست کی ہے؟'

خیال رہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ نے وائیکو کی فاروق عبداللہ کو رہا کرنے کی عرضی پر مرکز کو نوٹس جاری کیا ہے۔ مرکزی حکومت نے اس کی مخالفت کی اور کہا کہ نوٹس کی ضرورت نہیں ہے۔ اس معاملے پر 30 ستمبر کو آئندہ سماعت ہوگی۔

Intro:Body:



Why Now? Because Plea In Top Court?: Kapil Sibal On Farooq Abdullah Move


Conclusion:
Last Updated : Sep 30, 2019, 11:14 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.