نئی دہلی: ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے کہا کہ کانگریس پارٹی اور اس کی مرکزی و ریاستی قیادت قابل مبارکباد ہے کہ اس نے جنوبی ہند کی واحد ریاست کرناٹک سے بی جے پی کے چراغ کو گل کر دیا۔ نیز واضح اکثریت حاصل کر کے ان قیاس آرائیوں کا بھی قلع قمع کر دیا کہ اگر وہ ریاست میں سب سے بڑی پارٹی بن جائے، تب بھی بی جے پی کی جوڑ توڑ کی سیاست کے پیش نظر حکومت بنائے گی، یقین سے نہیں کہا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ کرناٹک ریاستی اسمبلی کے نتائج دراصل دستور ہند کی سیکولر، جمہوری اقدار پر عوام کے اعتماد اور بی جے پی کی منافرانہ تقسیم پر مبنی سیاست نیز جھوٹ وافتراء پردازی سے بیزارگی کا عملی مظاہرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی شرمناک شکست دراصل ریاستی عوام و وزیر اعظم مودی کی ہندوتو الفاظ پر غم و غصہ کا اظہار ہے، جس کا مظاہرہ گزشتہ کئی ماہ سے کبھی حجاب مخالف تحریک، کبھی مسلم ریزرویشن کا خاتمہ اور کبھی ٹیپو سلطان کی توہین کی شکل میں سامنے آرہا تھا، نیز بی جے پی کی ریاستی حکومت کی عوام کے بنیادی مسائل سے یکسر غفلت، ریاست میں امن و سلامتی سے بے نیازی نیز عوام کی فلاح و بہبود سے مکمل کنارہ کشی کا مظاہرہ بھی اس کی دوسری بنیادی وجہ ہے۔
ڈاکٹر الیاس نے کہا کرناٹک ریاستی اسمبلی انتخابات کے نتائج نے یہ بھی واضح کر دیا کہ پارلیمانی انتخابات (2024) میں بھی بی جے پی کو شکست دی جا سکتی ہے اگر حزب اختلاف کی جماعتوں کے درمیان سیٹوں پر مفاہمت ہو جائے، وہ ملک کی سیکولر جمہوری اقدار سے کو ئی مفاہمت نہ کریں، ہندوتو اور ہندو راشٹر جیسے اشوز پر ان کا موقف واضح ہو اور وہ عوام کی فلاح و بہبود کو اپنی الیکشن مہم کا بنیادی ایجنڈا بنائیں، نیز وہ مرکزی حکومت کے دس سالہ دور کی ملک دشمن و عوام دشمن پالیسیوں کو پوری طرح بے نقاب کریں۔
مزید پڑھیں: کرناٹک میں کانگریس نے لہرایا جیت کا پرچم، بڑے فرق کے ساتھ بی جے پی اقتدار سے بے دخل