قومی دارالحکومت دہلی میں کورونا انفیکشن میں اضافے Increase corona infection in Delhi کی وجہ سے دہلی حکومت Delhi Government نے ہفتے کے آخر میں کرفیو لگانے کا اعلان کیا ہے۔ جس کا آج رات 10 بجے سے آغاز ہو رہا ہے۔ یہ پہلا ویکینڈ کرفیو ہے۔
رات دس بجے سے پہلے دہلی سے نوئیڈا کی طرف جانے والی گاڑیوں کی کالندی کنج پر زبردست جام لگ گیا۔
کرفیو سے پہلے جانے کی خواہش مند لوگوں کو جام میں کافی پرہشانیں کا سامنا کرنا پڑا۔ وہیں کرفیو کو لے کر پولیس مستعد ہوگئی ہے۔
پولیس نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ بچوں کے ساتھ رہیں بیماری سے محفوظ رہیں۔
اس دوران صرف ضروری خدمات میں مصروف ملازمین اور گاڑیوں کو ہی جانے کی اجازت ہوگی۔
دارالحکومت سمیت پورے ملک میں کورونا انفیکشن کے معاملات تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔
دہلی میں انفیکشن کی شرح 15 فیصد سے اوپر چلی گئی ہے۔ حکومت ابھی تک لاک ڈاؤن کے حق میں نہیں ہے،لیکن انفیکشن کی رفتار کو کم کرنے کے لیے ہفتے کے آخر میں کرفیو لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ویک اینڈ کرفیو کے دوران ضروری خدمات میں مصروف لوگوں کو نقل و حرکت سے مستثنیٰ رکھا جائے گا۔ اسی طرح اشیائے ضروریہ کی سپلائی میں مصروف گاڑیوں کو بھی جانے کی اجازت ہوگی۔
دہلی میں جمعہ کی رات 10 بجے سے پیر کی صبح 5 بجے تک مکمل کرفیو رہے گا۔ کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 188 کے تحت ایف آئی آر درج کی جائے گی۔
واضح رہے کہ 5 جنوری کو ڈی ڈی ایم اے کی ایک میٹنگ لیفٹیننٹ گورنر انیل بیجل کی صدارت میں ہوئی تھی۔
اس میٹنگ میں ویک اینڈ کرفیو (دہلی میں ویک اینڈ کرفیو) لگانے پر اتفاق کیا گیا تھا، جس کا نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے ہفتے کے آخر میں کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے مطابق پہلا ویک اینڈ کرفیو 8 اور 9 جنوری کو نافذ کیا جائے گا۔ اس کے لیے دہلی حکومت سے لے کر دہلی پولیس تک تمام تیاریاں کر لی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق پہلے ویک اینڈ کرفیو کے باعث پولیس کا زور عوام کو سمجھانے پر رہے گا، لیکن غیر ضروری طور پر گھر سے باہر نکلنے والوں کا بھی چالان کیا جائے گا۔