شہریت ترمیمی قانون پر اروند کیجریوال کے ذریعہ 'خاموش رہنے کی سیاست' کو خوف سے تعبیر کرتے ہوئے قاسم رسول الیاس نے کہا کہ ایسا لگتا ہے جیسے دہلی کے وزیر اعلی بی جے پی کے پروپیگنڈہ مشین سے ڈرے ہوئے ہیں۔
ڈاکٹر قاسم رسول نے کہا کہ کیجریوال کو یہ سمجھنا چاہیے کہ یہ لڑائی ہندو یا مسلمان کی نہیں بلکہ آئین کی ہے، کئی ریاستوں کے وزرائے اعلی آئین کے حوالے سے اس قانون کی مخالفت کر رہے ہیں، اس لئے کیجریوال کو بھی گھبرانا نہیں چاہیے، بلکہ انہیں کھل کر سامنے آنا چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انتخابات سر پر ہیں مگر دہلی کے لوگ ذات پات اور مذہب سے اوپر اٹھ کر ووٹ کرتے ہیں، کیجریوال کے پاس اتنے کام ہیں کہ وہ اس کے نام پر وؤٹ حاصل کر سکتے ہیں، اسی لیے شہریت قانون پر انہیں محفوظ رہنے کی سیاست نہیں کرنی چاہیے۔
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال ان دنوں شہریت قانون کے مخالفین کے نشانے پر ہیں، ان کے شہر میں اس قانون کے خلاف بڑے بڑے مظاہرے ہو رہے ہیں مگر ان پر کیجریوال نے خاموشی اپنائی ہوئی ہے۔ ایسا کہا جا رہا ہے کہ کیجریوال اس خوف سے کچھ بھی تبصرہ کرنے سے کردار کے ہیں کہ ہندو رائے دہندگان ان سے خفا ہو جائے گا۔