قومی دارالحکومت دہلی کے چاندنی چوک میں کورونا سے بچاؤ کے لیے عوام کو بار بار سماجی فاصلہ اختیار کرنے اور احتیاطی تدابیر کو یقینی بنانے کی ہدایت کی جاتی رہی ہے، لیکن لوگ دہلی کے چاندنی چوک کا منظر ہے جہاں لوگوں نے دو میٹر کا فاصلہ برقرار نہیں رکھا بلکہ ضابطوں کی پرواہ کیے بغیر اور کورونا سے بے خوف و خطر مشہور حلوائی چائنا رام کی دوکان پر گیور لینے کے لیے طویل قطار میں کھڑے اپنے نمبر کا انتظار کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گیور مٹھائی کی ایک قسم ہوتی ہے جو خاص کر ساون میں خریدی اور کھائی جاتی ہے، اسی گیور کو خریدنے کے لیے لوگ کورونا سے بے فکر سوشیل ڈیسٹینسنگ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کھڑے ہیں۔
اب یہاں ان سے کوئی پوچھنے والا بھی نہیں جو سراسر سماجی فاصلے کی خلاف ورزی ہے، ایسے مواقع پر پولیس بھی غائب رہتی ہے، ایسے حالات میں کورونا پر قابو پانے کے دعوے کیسے سچ ثابت ہوں گے۔
اس صورتحال میں جہاں کورونا وائرس سے بچاؤ کا واحد حل سماجی دوری اختیار کرنے کو کہا جا رہا ہے، وہیں لوگ سماجی دوری کو بے حد غیر سنجیدگی سے لے رہے ہیں، اب سوال یہ ہے کہ گیور ضروری ہے یا کہ کورونا سے بچاؤ؟