مرکزی وزیر نے کہا کہ جدید ٹکنالوجی کو اردو زبان کے فروغ و ترقی کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔
یہ بات سنجے دھوترے نے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کی گورننگ کونسل کا25 واں سالانہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔
اپنے صدارتی خطاب میں کونسل اور ڈائریکٹر کی کارکردگی کے تئیں اظہار اطمینان کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ہندوستان کی دیگر زبانوں کے ساتھ اردو زبان کی ترقی اور فروغ کے حوالے سے بھی سنجیدہ ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ حکومت کی طرف سے جو نئی تعلیمی پالیسی تیار کی گئی ہے اس میں اردو زبان وادب کے فروغ کا خاص خیال رکھا گیا ہے۔
اردو ہندوستان کی ایک ایسی زبان ہے جس کے الفاظ کم و بیش اس ملک کی ہر زبان میں پائے جاتے ہیں اور خود اردو میں بھی ہندوستان کی مختلف زبانوں کے الفاظ پائے جاتے ہیں۔
اس پالیسی کے تحت آئین کے آٹھویں شیڈول میں درج اردو سمیت سبھی زبانوں کے فروغ پر توجہ دی جائے گی۔
اس مقصد سے اکیڈمیوں کا قیام کیا جائے گا، ساتھ ہی ان کی ترویج و ترقی کے سلسلے میں مرکزی حکومت کی جانب سے خصوصی اقدامات کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نئی نسل کے درمیان اردو زبان کو عام کرنے کی خاص ضرورت ہے۔
کچھ ایسا انتظام کیا جانا چاہیے کہ جو لوگ اردو رسم الخط اور اردو الفاظ سے ناواقف ہیں۔
ان کے لیے بھی اردو الفاظ کے معنی و مفہوم کو سمجھنا ممکن ہوسکے۔
انھوں نے خاص اس مقصد سے ایک کارگر میکانزم تشکیل دینے پر زور دیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اردو زبان کو شہروں کے ساتھ گاؤں گاؤں تک لے جانے کی ضرورت ہے اور ہندوستان کے کچھ ایسے گاؤں کی نشاندہی کی جانی چاہیے جہاں کونسل کی جانب سے اردو کے دلکش پروگراموں کا انعقاد کیا جائے اور وہاں کے اردو جاننے والے لوگوں کی ہمت افزائی کرکے ان کے اندر اردولکھنے پڑھنے کے تئیں مزید شوق و ذوق پیدا کیا جائے۔
انھوں نے یہ بھی کہاکہ اردو کے فروغ کے لیے وزارتِ تعلیم کو نئی تجاویز پیش کی جائیں تاکہ اردو کے فروغ میں تیزی لانے کے ساتھ اس کے لیے نئے وسائل بھی اختیار کیے جاسکیں۔
کونسل کے وائس چیئر مین پروفیسر شاہد اختر نے اظہار تشکر کی رسم ادا کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے تعلیم مسٹر سنجے دھوترے صاحب کے صدارتی کلمات کے دوران پیش کی گئی تجاویز کا خیرمقدم کیا اورکہا کہ کونسل کے فعال ڈائرکٹر ڈاکٹرعقیل احمدان تمام تجاویز کو عملی جامہ پہنائیں گے۔
انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے تئیں بھی اظہار تشکر کیا کہ انہی کے دور حکومت میں کونسل کا بجٹ دوگونا سے بھی زیادہ ہوگیا اوربلاشبہ موجودہ حکومت اردو کے فروغ کے تئیں کافی سنجیدہ ہے۔
کونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر عقیل احمد نے کونسل کا ایجنڈہ پیش کرنے سے پہلے وزیر مملکت برائے تعلیم مسٹر سنجے دھوترے جی، لوک سبھا ایم پی شری جگدمبیکا پال، ہنس راج ہنس اور راجیہ سبھا ایم پی جناب مجیب اللہ صاحب اور تمام ممبران کا خیر مقدم کیا۔
ڈائرکٹر ڈاکٹر عقیل احمد کے ذریعے میٹنگ میں پیش کردہ تمام ایجنڈے اتفاق رائے سے پاس کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیے:کورونا وائرس کے دور میں تہوار کیسے منائیں؟
اس موقعے پر ڈاکٹر عقیل احمدنے تمام ممبران سے درخواست کی کہ اردو کے فروغ کے لیے نئی تجاویز اور مشورے کونسل کو لکھ کر بھیجیں تاکہ گورننگ باڈی میں منظوری کے لیے پیش کیا جاسکے۔
وزارت برائے تعلیم کے جوائنٹ سکریٹری جناب سنجے سنہا نے وائس چیئرمین پروفیسر شاہد اختر، ڈائرکٹر ڈاکٹر عقیل احمد اور دیگر ممبران کا مختصر تعارف پیش کرتے ہوئے وزارت تعلیم کی طرف سے تمام ممبران کا خیرمقدم کیا۔
گورننگ کونسل کے ممبران میں راجیہ سبھا ایم پی جناب مجیب اللہ نے اپنی ریاست اوڈیشہ میں اردو زبان کو عام کرنے پرزور دیا جبکہ ڈاکٹر زاہد تما پوری نے ہر ریاست میں اردو اکیڈمی کے قیام کی تجویز پیش کی۔