دہلی: قومی دار الحکومت دہلی میں منعقدہ میٹنگ سے متعلق مختلف ریاستوں کے وقف چیئرپرسن نے بتایا کہ آج کی یہ میٹنگ وقف جائیدادوں کے لیے اہم تھی۔ اس میٹینگ میں جیو ٹیگنگ پر بات ہوئی۔ جموں و کشمیر وقف بورڈ کی چیئرپرسن درخشا اندرابی نے بتایا کہ وزیر اقلیت اسمرتی ایرانی نے کہا کہ وقف کو کمزور نہیں کرنا ہے۔ جائیدادوں کے ریکارڈز کا خیال رکھنا ہے اور جن وقف جائیدادوں پر قبضہ کیا گیا ہے، انہیں خالی کرایا جائے۔
وہیں کرناٹک وقف بورڈ کے چیئرمین شیخ شفیع سعدی نے بتایا کہ ہماری ریاست میں 1 لاکھ 20 ہزار ایکڑ زمینیں وقف بورڈ کے تحت آتی ہیں۔ ان میں سے 80 ہزار کے آس پاس زمینوں پر قبضہ کیا جا چکا ہے۔ اس میں تقریبا سبھی جائیدادیں سرکار کے ریوینو ڈپارٹمنٹ نے اپنے قبضے میں لی ہوئی ہیں۔ اس میں اگر وقف بورڈ اور سرکار دونوں مل کر بات کرتے ہیں اور مسئلے کو حل کرتے ہیں تو اس سے ہماری قوم کو کافی فائدہ ہوگا۔
وہیں اتراکھنڈ وقف بورڈ کے رکن شاداب شمس نے بتایا کہ انہوں نے اتراکھنڈ میں ایک درگاہ کا مسئلہ وزیر اقلیت اسمرتی ایرانی کے سامنے پیش کیا، جس پر گذشتہ دنوں کچھ لوگ قبضہ کرنے کا منصوبہ بنارہے تھے، جب کہ وہ درگاہ تقریبا ہزار سال پرانی ہے اور اسی طرح وقف جائیدادوں کے متعلق بات کی گئی۔ انہوں نےمزید بتایا کہ اتراکھنڈ میں ایک بھی درگاہ ایسی نہیں ہے، جو وقف بورڈ کے ماتحت ہو، اسے توڑا گیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ انہی درگاہوں کو توڑا گیا ہے جو غیر قانونی طور پر قبضہ کرنے کے بعد بنائی گئی تھیں۔