اس کے بارے میں تمام تعلیمی اداروں کو فیکلٹی کی 30 جون تک اساتذہ کی تحقیقی ٹیم تیار کرکے اس کی معلومات یو جی سی کو دینی ہوگی۔
یو جی سی نے کووڈ۔19 پر تحقیق کے لئے تمام یونیورسٹیوں اور کالجوں کو اپنے آس پاس کے گاؤں کا دورہ کرنے کی ہدایت کی ہے، جس میں تمام یونیورسٹیاں اور کالج اپنے آس پاس کے چار پانچ گاؤں یا گود لیے ہوئے گاؤں کا رخ کر سکیں گے۔
یو جی سی کا کہنا ہے کہ کرونا انفیکشن کے اس وقت گاؤں میں خطرہ اتنا نہیں ہے جتینا کہ شہروں میں ہے۔
تو اس کی کیا وجہ ہے ، یہ گاؤں کیسے اپنے آپ کو بچانے میں کامیاب رہا ہے، یونیورسٹی تحقیق کر کے اپنی رپورٹ تیار کرے گی۔
اسی وقت رپورٹ تیار کرنے کے لئے ، یو جی سی نے کچھ اہم نکات کا تذکرہ کیا ہے، جس کے تحت پہلے یہ جاننے کی کوشش کی جائے گی کہ کووڈ 19 میں وبا کے بارے میں گاؤں میں کتنی آگاہی ہے۔ نیز ، اس وبا کی وجہ سے گاؤں کو کس طرح کے چیلینج کا سامنا کرنا پڑا اور انھیں اس کا سامنا کیسے ہوا۔ اس کے علاوہ گاؤں والوں نے کیا حکمت عملی بنائی اور کیا اقدامات اپنائے گئے، جس سے انفیکشن کو گاؤں سے دور رکھا جا سکے۔
وہیں کوووڈ۔19 کے علاوہ ، یو جی سی نے تمام تعلیمی اداروں کو بھی اس بارے میں تحقیق کرنے کو کہا ہے کہ 1918 میں آئی وبا اسپینش فلو کا سامنا بھارت نے کس طرح سے کیا تھا۔
اس کے بارے میں کچھ اہم نکات کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے، جس کے تحت محققین یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ اس کی وسیع معیشت کو مستحکم کرنے کے لئے بھارت نے اس وبا کے بعد کیا اقدامات اختیار کیے تھے۔
اسی کے ساتھ ہی ان سب پر تحقیق اور مطالعہ کرنے کے لئے ایک ڈیڈیکیٹڈ ٹیم تشکیل دی جائے گی اور انہیں 30 جون تک کمیشن کو اپنی رپورٹ بھیجنی ہوگی۔