ETV Bharat / state

نئے قانون کے خلاف ٹرانسپورٹروں کا احتجاج تیز، 5 ریاستیں سب سے زیادہ متاثر

protest against Law نوآبادیاتی دور کے فوجداری قوانین میں ترمیم کرتے ہوئے ہٹ اینڈ رن کیس میں قید کی سزا میں اضافہ کیا گیا ہے۔ اس قانون کے خلاف ٹرک ڈرائیور، آٹو ڈرائیور اور بس ڈرائیور ملک بھر میں احتجاج کر رہے ہیں۔

Transporters protest against new hit-and-run law, 5 states worst hit
Transporters protest against new hit-and-run law, 5 states worst hit
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 2, 2024, 11:09 AM IST

نئی دہلی: نوآبادیاتی دور کے فوجداری قوانین میں تبدیلیوں کی وجہ سے ہٹ اینڈ رن کے مقدمات میں جیل کی سزا میں اضافہ ہوا ہے۔ قانون میں ترمیم کے خلاف ملک بھر کے ٹرک ڈرائیوروں نے احتجاج شروع کر دیا ہے۔ اس نئے قانون کے تحت ڈرائیور کو بھاگنے اور حادثے کی اطلاع نہ دینے پر 10 سال تک قید ہو سکتی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سے قبل آئی پی سی کی دفعہ 304 اے (لاپرواہی سے موت کا سبب بننا) کے تحت ملزم کو صرف دو سال قید کی سزا سنائی جا سکتی تھی۔

  • ڈرائیوروں کو ہجوم کے ذریعہ پٹائی کا ڈر ہوتا ہے:

ساتھ ہی ٹرانسپورٹروں کا کہنا ہے کہ کوئی بھی جان بوجھ کر حادثات کو انجام نہیں دیتا۔ ان کے مطابق ڈرائیوروں کو خدشہ رہتا ہے کہ اگر انہوں نے زخمیوں کو اسپتال لے جانے کی کوشش کی تو ہجوم کی طرف سے ان کی پٹائی کی جائے گی، ٹرانسپورٹروں کے مطابق یہ کالا قانون ہے اور اسے واپس لیا جانا چاہیئے۔ ٹرانسپورٹروں نے خدشہ ظاہر کیا کہ دھند کے باعث اگر کوئی حادثہ ہوا تو ڈرائیوروں کو بغیر کسی قصور کے 10 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

  • ملک کے مختلف حصوں میں مظاہرے ہو رہے ہیں:

اس نئے قانون کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔ اس میں یوپی سے لے کر مدھیہ پردیش، مغربی بنگال، ہریانہ، راجستھان تک کئی ریاستیں شامل ہیں۔ ہریانہ میں پرائیویٹ بس آپریٹرز یکم جنوری سے ہڑتال پر ہیں، جب کہ آٹو ڈرائیوروں نے بھی نئے قانون کے خلاف نیا محاذ کھول دیا ہے۔ ٹرک ڈرائیوروں کا الزام ہے کہ نئے قانون سے ڈرائیوروں کی حوصلہ شکنی ہوگی اور نئے آنے والے ڈرائیور بھی ملازمت کرنے سے ڈریں گے۔ اسی طرح کا احتجاج یوپی میں بھی ہوا، جہاں بس ڈرائیوروں نے بھی ٹرک ڈرائیوروں کے ساتھ مل کر نئے قانون کے خلاف احتجاج کیا۔ مدھیہ پردیش میں ٹرک اور ٹینکر ڈرائیوروں نے بھی احتجاج کیا ہے۔ یکم جنوری کو، کچھ ٹرک ڈرائیوروں نے نئے قانون کے خلاف احتجاج میں مغربی بنگال کے ہگلی ضلع میں قومی شاہراہ دو کو بلاک کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:بغاوت کے قانون سے متعلق سپریم کورٹ کے تبصرے کا خیر مقدم: راہل گاندھی

انڈین جسٹس (سیکنڈ) کوڈ، 2023 نے فوجداری قوانین کو آسان اور بھارتی بنانے کی کوشش میں گزشتہ سال برطانوی دور کے انڈین پینل کوڈ کی جگہ لے لی ہے۔ اس کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔

نئی دہلی: نوآبادیاتی دور کے فوجداری قوانین میں تبدیلیوں کی وجہ سے ہٹ اینڈ رن کے مقدمات میں جیل کی سزا میں اضافہ ہوا ہے۔ قانون میں ترمیم کے خلاف ملک بھر کے ٹرک ڈرائیوروں نے احتجاج شروع کر دیا ہے۔ اس نئے قانون کے تحت ڈرائیور کو بھاگنے اور حادثے کی اطلاع نہ دینے پر 10 سال تک قید ہو سکتی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سے قبل آئی پی سی کی دفعہ 304 اے (لاپرواہی سے موت کا سبب بننا) کے تحت ملزم کو صرف دو سال قید کی سزا سنائی جا سکتی تھی۔

  • ڈرائیوروں کو ہجوم کے ذریعہ پٹائی کا ڈر ہوتا ہے:

ساتھ ہی ٹرانسپورٹروں کا کہنا ہے کہ کوئی بھی جان بوجھ کر حادثات کو انجام نہیں دیتا۔ ان کے مطابق ڈرائیوروں کو خدشہ رہتا ہے کہ اگر انہوں نے زخمیوں کو اسپتال لے جانے کی کوشش کی تو ہجوم کی طرف سے ان کی پٹائی کی جائے گی، ٹرانسپورٹروں کے مطابق یہ کالا قانون ہے اور اسے واپس لیا جانا چاہیئے۔ ٹرانسپورٹروں نے خدشہ ظاہر کیا کہ دھند کے باعث اگر کوئی حادثہ ہوا تو ڈرائیوروں کو بغیر کسی قصور کے 10 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

  • ملک کے مختلف حصوں میں مظاہرے ہو رہے ہیں:

اس نئے قانون کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔ اس میں یوپی سے لے کر مدھیہ پردیش، مغربی بنگال، ہریانہ، راجستھان تک کئی ریاستیں شامل ہیں۔ ہریانہ میں پرائیویٹ بس آپریٹرز یکم جنوری سے ہڑتال پر ہیں، جب کہ آٹو ڈرائیوروں نے بھی نئے قانون کے خلاف نیا محاذ کھول دیا ہے۔ ٹرک ڈرائیوروں کا الزام ہے کہ نئے قانون سے ڈرائیوروں کی حوصلہ شکنی ہوگی اور نئے آنے والے ڈرائیور بھی ملازمت کرنے سے ڈریں گے۔ اسی طرح کا احتجاج یوپی میں بھی ہوا، جہاں بس ڈرائیوروں نے بھی ٹرک ڈرائیوروں کے ساتھ مل کر نئے قانون کے خلاف احتجاج کیا۔ مدھیہ پردیش میں ٹرک اور ٹینکر ڈرائیوروں نے بھی احتجاج کیا ہے۔ یکم جنوری کو، کچھ ٹرک ڈرائیوروں نے نئے قانون کے خلاف احتجاج میں مغربی بنگال کے ہگلی ضلع میں قومی شاہراہ دو کو بلاک کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:بغاوت کے قانون سے متعلق سپریم کورٹ کے تبصرے کا خیر مقدم: راہل گاندھی

انڈین جسٹس (سیکنڈ) کوڈ، 2023 نے فوجداری قوانین کو آسان اور بھارتی بنانے کی کوشش میں گزشتہ سال برطانوی دور کے انڈین پینل کوڈ کی جگہ لے لی ہے۔ اس کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.