اس کے ساتھ ہی بھوشن کے خلاف توہین عدالت کا کیس جاری رہے گا۔ اب اس معاملے پر 17 اگست کو سماعت ہوگی۔
جسٹس ارون مشرا، جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس کرشنا مراری پر مشتمل ایک ڈویژن بینچ نے اپنے حکم میں کہا کہ 'ہمیں اس بات کو (قانون کی کسوٹی پر) پرکھنے کی ضرورت ہے کہ بھوشن کا بدعنوانی سے متعلق دیا گیا بیان توہین عدالت کا معاملہ بنتا ہے یا نہیں؟اس لئے اس معاملے کی سماعت کرنا ضروری ہے۔'
عدالت نے کیس کی اگلی سماعت کے لئے 17 اگست کی تاریخ مقرر کی ہے۔ بھوشن نے عدالت کے کمرے میں دوبارہ روایتی طریقے سے سماعت شروع ہونے کے بعد اس کیس کو درج کرنے کی درخواست کی لیکن اس سے انکار کر دیا گیا۔
پرشانت بھوشن کے والد اور سابق وزیر قانون شانتی بھوشن نے عدالت سے اپنی بات رکھنے کی اجازت طلب کی لیکن جسٹس مشرا نے کہا کہ وہ انہیں 17 اگست کو سماعت کے دوران اپنی بات رکھنے کا موقع دیں گے۔
عدالت نے گزشتہ چار اگست کو اس معاملے میں حکم کو محفوظ رکھ لیا تھا۔ یہ معاملہ تہلکہ میگزین میں شائع بھوشن کے انٹرویو سے متعلق ہے جس میں انہوں نے عدلیہ میں بدعنوانی سے متعلق بیان دیے تھے۔