وزیراعظم کے خطاب کے بعد غازی پور بارڈر پر بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے ایک پریس کانفرنس کرکے میڈیا کے نمائندوں کو کسان یونین کے موقف کو پیش کیا۔
اس پریس کانفرنس میں راکیش ٹکیت نے کہا کہ کسانوں کو الجھایا جارہا ہے، ہم نے کبھی کہا ہی نہیں کہ ایم ایس پی ختم ہورہا ہے، ہماری مطالبہ ہے کہ ایم ایس پی پر قانون بنے۔ ایم ایس پی پر قانون بن جائے گا، تو ملک بھر کے کسانوں کو فائدہ ہوگا۔ ایم ایس پی پر قانون نہیں ہے، اسی لیے بیوپاری کسانوں کو لوٹ رہے ہیں۔
وزیراعظم مودی نے کہا کہ چیلنجزز تو ہیں ہی لیکن ہم فیصلہ کرنا ہے کہ ہم مسئلے کا حصہ بننا چاہتے ہیں یا حل کا ایک ذریعہ بننا چاہتے ہیں۔ ٹکیت نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر مرکزی حکومت تینوں زرعی قوانین کو واپس لے لیں تو مسئلہ ختم ہوجائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج کل ملک میں ایک نئی 'آندولن جیوی' نام کی ایک نئی برادری جنم لی ہے، اس پر ٹکیت نے کہا کہ وزیر اعظم نے ٹھیک کہا ہے۔ کسان برادری احتجاج کررہی ہے، اور اس برادری کے ساتھ میں عام جنتا بھی کھڑی ہے۔
ٹکیت نے کہا کہ کسانوں کے مسائل کے حل کے لیے اگر مرکزی حکومت کسانوں سے بات چیت کرنا چاہتی ہے تو کسان سنیکت ایکتا مورچا حکومت سے بات کرنے کے لیے تیار ہے، ہم حکومت سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔