ETV Bharat / state

Atiq-Ashraf Murder Case عتیق اشرف قتل کی مکمل، غیر جانبدارانہ، بروقت تحقیقات کو یقینی بنایا گیا: یوپی حکومت

اتر پردیش حکومت نے سپریم کورٹ میں عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کے قتل سے متعلق اسٹیٹس رپورٹ جمع کرادی۔ رپورٹ میں حکومت نے اس واقعے اور اس کی تحقیقات کے لیے کئے گئے اقدامات کا تفصیلی ذکر کیا ہے۔UP govt tells sc about atiq ashraf murder

عتیق اشرف قتل کی مکمل رپورٹ
عتیق اشرف قتل کی مکمل رپورٹ
author img

By

Published : Jul 3, 2023, 10:37 AM IST

نئی دہلی: اتر پردیش حکومت نے سپریم کورٹ کو مطلع کیا ہے کہ وہ مرحوم عتیق احمد اور ان کے بھائی خالد عظیم عرف اشرف کے قتل کی مکمل، غیر جانبدارانہ اور بروقت تحقیقات کو یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے۔ سپریم کورٹ میں داخل کی گئی ایک اسٹیٹس رپورٹ میں ریاستی حکومت نے کہا کہ ریاست سیکورٹی میں لاپرواہی کی بھی انکوائری کر رہی ہے جس کی وجہ سے تینوں حملہ آوروں نے پولیس کا گھیراؤ کیا اور عتیق و اشرف پر فائرنگ کی۔ متعلقہ اے سی پیز کی ابتدائی رپورٹوں کی بنیاد پر موقع پر موجود چار پولس افسران اور شاہ گنج تھانے کے ایس ایچ او کو تادیبی انکوائری تک معطل کر دیا گیا ہے۔

یوپی حکومت کے محکمہ داخلہ نے رپورٹ میں 15 اپریل کو پیش آنے والے واقعے کے پس منظر اور قتل کی تحقیقات کے ساتھ ساتھ عتیق کے بیٹے اسد اور اس کے ساتھی کے پولیس انکاونٹر کی تفصیلات فراہم کیں۔ اس کے علاوہ ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ کو کانپور دیہات کے گینگسٹر وکاس دوبے اور اس کے ساتھیوں کے انکاؤنٹر کے بعد بنائے گئے جسٹس بی ایس چوہان انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر عمل آوری کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں بتایا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت نے کمیشن آف انکوائری کی سفارشات کو مدنظر رکھا ہے اور اس پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ SC on Atiq and Ashraf Murder Case سپریم کورٹ نے عتیق، اشرف قتل معاملے پر یوپی حکومت سے رپورٹ طلب کی

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایس آئی ٹی نے اب تک 78 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے ہیں جن میں 34 عینی شاہدین بھی شامل ہیں جو جائے وقوعہ پر موجود تھے۔ ریاستی حکومت نے اس بات کی تفصیلی وضاحت کی کہ کس طرح عتیق اور اشرف کو 2005 کے بی ایس پی ایم ایل اے راجو پال قتل کیس کے گواہ ایڈوکیٹ امیش پال کے قتل کی تحقیقات کے لیے بالترتیب سابرمتی اور بریلی جیلوں سے پریاگ راج لایا گیا۔ ریاستی حکومت نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ میڈیا نے پولیس اسٹیشن سے اسپتال تک پولیس کا پیچھا کیا اور عتیق اور ان کے بھائی دونوں کو تین افراد نے گولی مار دی، جو میڈیا والوں کے بھیس میں تھے جب انہیں میڈیکل چیک اپ کے لیے لے جایا جا رہا تھا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ تینوں حملہ آوروں کو موقع پر ہی گرفتار کر لیا گیا۔

نئی دہلی: اتر پردیش حکومت نے سپریم کورٹ کو مطلع کیا ہے کہ وہ مرحوم عتیق احمد اور ان کے بھائی خالد عظیم عرف اشرف کے قتل کی مکمل، غیر جانبدارانہ اور بروقت تحقیقات کو یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے۔ سپریم کورٹ میں داخل کی گئی ایک اسٹیٹس رپورٹ میں ریاستی حکومت نے کہا کہ ریاست سیکورٹی میں لاپرواہی کی بھی انکوائری کر رہی ہے جس کی وجہ سے تینوں حملہ آوروں نے پولیس کا گھیراؤ کیا اور عتیق و اشرف پر فائرنگ کی۔ متعلقہ اے سی پیز کی ابتدائی رپورٹوں کی بنیاد پر موقع پر موجود چار پولس افسران اور شاہ گنج تھانے کے ایس ایچ او کو تادیبی انکوائری تک معطل کر دیا گیا ہے۔

یوپی حکومت کے محکمہ داخلہ نے رپورٹ میں 15 اپریل کو پیش آنے والے واقعے کے پس منظر اور قتل کی تحقیقات کے ساتھ ساتھ عتیق کے بیٹے اسد اور اس کے ساتھی کے پولیس انکاونٹر کی تفصیلات فراہم کیں۔ اس کے علاوہ ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ کو کانپور دیہات کے گینگسٹر وکاس دوبے اور اس کے ساتھیوں کے انکاؤنٹر کے بعد بنائے گئے جسٹس بی ایس چوہان انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر عمل آوری کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں بتایا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت نے کمیشن آف انکوائری کی سفارشات کو مدنظر رکھا ہے اور اس پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ SC on Atiq and Ashraf Murder Case سپریم کورٹ نے عتیق، اشرف قتل معاملے پر یوپی حکومت سے رپورٹ طلب کی

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایس آئی ٹی نے اب تک 78 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے ہیں جن میں 34 عینی شاہدین بھی شامل ہیں جو جائے وقوعہ پر موجود تھے۔ ریاستی حکومت نے اس بات کی تفصیلی وضاحت کی کہ کس طرح عتیق اور اشرف کو 2005 کے بی ایس پی ایم ایل اے راجو پال قتل کیس کے گواہ ایڈوکیٹ امیش پال کے قتل کی تحقیقات کے لیے بالترتیب سابرمتی اور بریلی جیلوں سے پریاگ راج لایا گیا۔ ریاستی حکومت نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ میڈیا نے پولیس اسٹیشن سے اسپتال تک پولیس کا پیچھا کیا اور عتیق اور ان کے بھائی دونوں کو تین افراد نے گولی مار دی، جو میڈیا والوں کے بھیس میں تھے جب انہیں میڈیکل چیک اپ کے لیے لے جایا جا رہا تھا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ تینوں حملہ آوروں کو موقع پر ہی گرفتار کر لیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.