سپریم کورٹ کے وکیل ہینو مہاجن نے دہلی میں کورونا کے بڑھتے معاملے سے متعلق دہلی حکومت کی تیاریوں پر سوالات اٹھائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کے مطابق جولائی کے آخر تک دہلی میں کورونا کے 5 لاکھ کیسز سامنے آئیں گے۔ یہ سوچ کر بہت ڈر لگتا ہے کہ دہلی میں 5 لاکھ کورونا مریض ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر دہلی حکومت کے تمام اسپتالوں کو شامل کرلیا جائے تو 10 ہزار سے بھی کم بیڈ ہیں۔ ایسی صورتحال میں ایک عام آدمی کہاں جائے جبکہ دہلی کے نجی اسپتالوں میں جاؤ تو وہ 2 سے 4 لاکھ روپے جمع کروانے کو کہتے ہیں۔ ایک غریب آدمی اتنی رقم کہاں سے لائے گا۔
ہینو مہاجن نے کہا کہ اس طرح کی خوفناک صورتحال میں کیا دہلی حکومت کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے؟
انہوں نے کہا کہ انتخابات سے قبل حکومت نے بہت زور سے مہم چلائی کہ اگر کسی کو سرکاری اسپتال میں علاج نہیں مل رہا ہے تو وہ نجی اسپتال جاکر علاج کروا سکتا ہے۔
جس کا پورا خرچ دہلی حکومت دے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعلی کیجریوال سے پوچھنا چاہتی ہیں کہ اب جب ایسی حالت میں جب بیڈ نہیں ہیں۔ کیا یہ غریب آدمی اپنا علاج نجی اسپتال میں جاکر کروا سکتا ہے یا پھر وہ جملہ صرف الیکشن جیتنے کے لئے تھا۔