نئی دہلی: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے سابق فوجیوں کی فلاح و بہبود کو پورے ملک کی اجتماعی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے کارپوریٹ سیکٹر پر زور دیا کہ وہ آرمڈ فورسز فلیگ ڈے فنڈ (اے ایف ایف ڈی ایف) میں دل کھول کر حصہ ڈالیں۔ ملک کی خودمختاری اور سالمیت کا تحفظ کرتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے بہادر سپاہیوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کی اپیل کی۔
سنگھ نے بدھ کو یہاں وزارت دفاع کے سابق فوجیوں کی بہبود کے محکمے کے زیر اہتمام اے ایف ایف ڈی ایف کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کانفرنس میں کارپوریٹ سیکٹر کے سربراہوں سے خطاب کیا۔
ریٹائرڈ اور حاضر سروس مسلح افواج کے اہلکاروں کو ان کی بے مثال بہادری اور قربانی کے لیے اظہار تشکر کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے کہا کہ فوجیوں اور ان کے خاندانوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانا پورے ملک کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی مشکل حالات میں اپنی ڈیوٹی سرانجام دیتے ہیں اور چیلنجز کا مقابلہ ہمت اور بردباری سے کرتے ہیں۔
وزیر دفاع نے کاروبار، صنعتوں اور کارپوریٹ سیکٹر کے سربراہوں کو دولت کی تخلیق کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ معیشت میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں اور ملک کی خوشحالی اور سلامتی کو یقینی بناتے ہیں۔ انہوں نے کارپوریٹ سیکٹر پر زور دیا کہ وہ ٹیکس ادائیگی کی ذمہ داریوں سے ہٹ کر کمائی گئی رقم یا منافع کو معاشرے کے دیگر لوگوں خصوصاً مسلح افواج کے اہلکاروں کے ساتھ بانٹیں۔ انہوں نے زور دیا کہ رضاکارانہ عطیات لازمی ذمہ داریوں سے کہیں زیادہ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ’’جب ٹیکس کی رقم فوجیوں تک پہنچتی ہے تو یہ ایک قانونی ذمہ داری کی طرح ہے۔ لیکن رضاکارانہ عطیات کا معاملہ ایسا نہیں ہے۔ ایک سپاہی ٹیکس کے طور پر دیے جانے والے 100 روپے کے مقابلے میں رضاکارانہ طور پر دیے گئے 5 روپے سے زیادہ قربت محسوس کرے گا۔ یواین آئی۔
سابق فوجیوں کی فلاح و بہبود پورے ملک کی اجتماعی ذمہ داری ہے، راجناتھ - وزارت دفاع کے سابق فوجیوں کی بہبود
راجناتھ سنگھ نے بدھ کو یہاں وزارت دفاع کے سابق فوجیوں کی بہبود کے محکمے کے زیر اہتمام اے ایف ایف ڈی ایف کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کانفرنس میں کارپوریٹ سیکٹر کے سربراہوں سے خطاب کیا۔Rajnath on Collective Responsibility
Published : Nov 29, 2023, 10:31 PM IST
نئی دہلی: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے سابق فوجیوں کی فلاح و بہبود کو پورے ملک کی اجتماعی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے کارپوریٹ سیکٹر پر زور دیا کہ وہ آرمڈ فورسز فلیگ ڈے فنڈ (اے ایف ایف ڈی ایف) میں دل کھول کر حصہ ڈالیں۔ ملک کی خودمختاری اور سالمیت کا تحفظ کرتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے بہادر سپاہیوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کی اپیل کی۔
سنگھ نے بدھ کو یہاں وزارت دفاع کے سابق فوجیوں کی بہبود کے محکمے کے زیر اہتمام اے ایف ایف ڈی ایف کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کانفرنس میں کارپوریٹ سیکٹر کے سربراہوں سے خطاب کیا۔
ریٹائرڈ اور حاضر سروس مسلح افواج کے اہلکاروں کو ان کی بے مثال بہادری اور قربانی کے لیے اظہار تشکر کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے کہا کہ فوجیوں اور ان کے خاندانوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانا پورے ملک کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی مشکل حالات میں اپنی ڈیوٹی سرانجام دیتے ہیں اور چیلنجز کا مقابلہ ہمت اور بردباری سے کرتے ہیں۔
وزیر دفاع نے کاروبار، صنعتوں اور کارپوریٹ سیکٹر کے سربراہوں کو دولت کی تخلیق کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ معیشت میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں اور ملک کی خوشحالی اور سلامتی کو یقینی بناتے ہیں۔ انہوں نے کارپوریٹ سیکٹر پر زور دیا کہ وہ ٹیکس ادائیگی کی ذمہ داریوں سے ہٹ کر کمائی گئی رقم یا منافع کو معاشرے کے دیگر لوگوں خصوصاً مسلح افواج کے اہلکاروں کے ساتھ بانٹیں۔ انہوں نے زور دیا کہ رضاکارانہ عطیات لازمی ذمہ داریوں سے کہیں زیادہ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ’’جب ٹیکس کی رقم فوجیوں تک پہنچتی ہے تو یہ ایک قانونی ذمہ داری کی طرح ہے۔ لیکن رضاکارانہ عطیات کا معاملہ ایسا نہیں ہے۔ ایک سپاہی ٹیکس کے طور پر دیے جانے والے 100 روپے کے مقابلے میں رضاکارانہ طور پر دیے گئے 5 روپے سے زیادہ قربت محسوس کرے گا۔ یواین آئی۔