نئی دہلی: ای ٹی وی بھارت کے نمائندے دہلی وقف بورڈ کے وکیل ایڈووکیٹ فیروز اقبال خان سے فون پر بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ دہلی وقف بورڈ نے مسجد سنہری باغ کے معاملے میں عدالت میں بہت اچھے سے اپنا دفاع کیا۔ دونوں کی رضامندی اس بات پر بنی کہ جو بھی اقدام کیا جائے گا وہ قانون کے دائرے میں رہ کر ہی کیا جائے گا یہ رضامندی 18/12/2023 کی آخری سماعت کے دوران ہوئی۔
ایڈووکیٹ فیروز نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اشتہار کے لیے ایسا وقت متعین کیا گیا ہے جب عدالت میں تعطیل جاری ہیں تاہم جو اشتہار سامنے آیا ہے اس سے متعلق ابھی تک دہلی وقف بورڈ کے سی ای او کی جانب سے کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے لیکن ہم اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں اور جلد ہی قانونی کارروائی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:سنہری باغ مسجد کے انہدام پر روک لگائی جائے
قابل ذکر ہے کہ مسجد سنہری باغ سے متعلق اگست کے مہینے میں ایک نوٹس منظر عام پر آیا تھا جس میں سنہری باغ مسجد کو منہدم کرنے کی بات کہی گئی تھی اور اس سے قبل جب سینٹرل وسٹا پروجیکٹ کا آغاز ہوا تھا اس وقت بھی اس بات کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ نئی دہلی میں واقع 5 مساجد کو سینٹرل وسٹا پروجیکٹ کے تحت منہدم کر دیا جائے گا لیکن جب یہ معاملہ طول پکڑنے لگا تب مرکزی حکومت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ کسی بھی مسجد کو منہدم نہیں کیا جائے گا۔