نئی دہلی: رمضان المبارک کے دو عشرے مکمل ہوچکے ہیں، تیسرے عشرے کا آغاز ہوچکا ہے، اس عشرے میں ایک ایسی شب ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے، اسے شب قدر کہا جاتا ہے، شب قدر کو اخیر عشرے کی پانچ طاق راتوں میں تلاش کرنا ہوتا ہے، جس میں مسلمان خصوصی عبادت کا اہتمام کرتے ہیں، شب قدر کے مفہوم اوراس کی فضیلت کے سلسلے میں ای ٹی وی بھارت نے معروف عالم دین مولانا سجاد کریم ندوی سے خاص بات چیت کی۔ Encouragement to Perform Special Prayers on the Occasion of Shab-e-Qadr
خیر امت تنظیم کے جنرل سکریٹری مولانا سجاد کریم ندوی نے رمضان المبارک کے اخیر عشرے کی اہمیت و فضیلت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ عشرہ انتہائی اہم ہے، چونکہ اس عشرہ میں خلاصی جہنم ہے، اور اسی عشرے میں شب قدر ہے، جو پانچ راتوں میں تلاش کرکے اس میں خوب عبادت کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امام زہری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ قدر کا معنی مرتبہ کے ہیں ‘چونکہ یہ رات باقی راتوں کے مقابلے میں شرف و مرتبہ کے لحاظ سے بلند ہے‘ اس لئے اسے ’’لیلۃ القدر‘‘ کہا جاتا ہے۔رہی بات اس کی فضیلت میں پوری ایک سورت سورت القدر نازل ہوئی ہے، قرآن کریم کی اس سورت میں بیان کی گئ پہلی فضیلت یہ ہےکہ اس رات میں قرآن نازل ہوا ،جو پوری انسانیت کے لیے کتاب ھدایت ہے۔ انہوں نے کہا کہ شب قدر کی دوسری فضیلت یہ ہے کہ یہ رات ایک ہزار مہینوں سے افضل ہے یعنی تراسی (83)سال چار مہینے عبادت کرنے کا ثواب اس ایک رات میں ملتا ہے۔
مولانا سجاد کرم ندوی نے شب قدر کی تیسری فضیلت یہ بتائی کہ اس رات جبرئیل امین فرشتوں کے ہمراہ اللہ پاک کے حکم سے ہرطرح کا خیر لےکر نازل ہوتے ہیں،چوتھی فضیلت یہ رات سراپا سلامتی ہے اور یہ رات طلوع فجر تک باقی رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحیح بخاری کی ایک روایت کے مطابق اس رات کی ایک فضیلت یہ بھی ہے کہ اس رات عبادت کرنے سے پچھلے گناہ معاف ہو جاتے ہیںیہ شب کب ھوتی ھے؟ اسے اخیر عشرے کی پانچ طاق راتوں میں تلاش کر نے کا حکم دیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہر مسلمان کو لازماً ان طاق راتوں میں خصوصی عبادت کا اہتمام کرنا چاہیے۔