ETV Bharat / state

نجی اقلیتی اداروں میں بھی 'نیٹ' کا اطلاق ہوگا: کورٹ

سپریم کورٹ نے بدھ کو التزام دیا کہ 'میڈیکل کورسز میں داخلے کے لیے ہونے والے قومی اہلیتی داخلہ ٹیسٹ (نیٹ) کا اطلاق نجی غیر امداد یافتہ اقلیتی اداروں میں بھی ہوگا۔

sc
sc
author img

By

Published : Apr 29, 2020, 9:53 PM IST

جسٹس ارون کمار مشرا کی صدارت والی تین رکنی بینچ نے کہا کہ 'ایم بی بی ایس، بی ڈی اور پوسٹ گریجویٹ کورسز میں داخلے کے لیے نجی غیر امدادی اقلیتی پیشہ وارانہ کالجز پر بھی نیٹ کا اطلاق ہو گا، یعنی ان کالجوں میں داخلے کے لیے نیٹ کا امتحان پاس کرنا ضروری ہوگا۔'

بینچ نے کہا کہ 'نیٹ کا مقصد داخلہ نظام میں ہونے والی خرابی اور غلط روایت کو ختم کرنا ہے۔ نیٹ داخلہ ٹیسٹ تعلیم کا معیار برقرار رکھنے کے لیے منعقد کیا جاتا ہے تاکہ انتظام کے استحقاق کی آڑ میں بدانتظامی نہ ہو۔'

بینچ نے یہ بھی کہا کہ 'نیٹ کی وجہ سے اقلیتوں کو آئین سے ملے حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہوتی ہے، جس کے تحت تعلیمی اداروں کے قیام اور انتظام کا حق دیا گیا ہے۔'

بینچ نے یہ بھی واضح کیا کہ 'ایسا نہیں کہا جا سکتا ہے کہ نیٹ کی وجہ سے مذہبی اور لسانی اقلیتی گروپز کی طرف سے تعلیمی اداروں کے کام کرنے کے حق میں مداخلت کی گئی ہے۔'

جسٹس ارون کمار مشرا کی صدارت والی تین رکنی بینچ نے کہا کہ 'ایم بی بی ایس، بی ڈی اور پوسٹ گریجویٹ کورسز میں داخلے کے لیے نجی غیر امدادی اقلیتی پیشہ وارانہ کالجز پر بھی نیٹ کا اطلاق ہو گا، یعنی ان کالجوں میں داخلے کے لیے نیٹ کا امتحان پاس کرنا ضروری ہوگا۔'

بینچ نے کہا کہ 'نیٹ کا مقصد داخلہ نظام میں ہونے والی خرابی اور غلط روایت کو ختم کرنا ہے۔ نیٹ داخلہ ٹیسٹ تعلیم کا معیار برقرار رکھنے کے لیے منعقد کیا جاتا ہے تاکہ انتظام کے استحقاق کی آڑ میں بدانتظامی نہ ہو۔'

بینچ نے یہ بھی کہا کہ 'نیٹ کی وجہ سے اقلیتوں کو آئین سے ملے حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہوتی ہے، جس کے تحت تعلیمی اداروں کے قیام اور انتظام کا حق دیا گیا ہے۔'

بینچ نے یہ بھی واضح کیا کہ 'ایسا نہیں کہا جا سکتا ہے کہ نیٹ کی وجہ سے مذہبی اور لسانی اقلیتی گروپز کی طرف سے تعلیمی اداروں کے کام کرنے کے حق میں مداخلت کی گئی ہے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.