ETV Bharat / state

SC on Bengaluru Idgah Maidan: عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر کرناٹک وقف بورڈ نے خوشی کا اظہار کیا

author img

By

Published : Aug 31, 2022, 11:01 AM IST

سپریم کورٹ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے اس فیصلے پر پابندی لگا دی جس میں اس نے بنگلور کے چامراج پیٹ میں واقع عید گاہ گراؤنڈ میں گنیش چترتھی کی تقریبات کرنے کی اجازت دی تھی۔ عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے پر کرناٹک وقف بورڈ نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ Karnataka Waqf Board express happy over SC decision

عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر کرناٹک وقف بورڈ چیئرمین نے خوشی کا اظہار کیا
عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر کرناٹک وقف بورڈ چیئرمین نے خوشی کا اظہار کیا

بنگلور: بنگلور کے عیدگاہ میدان میں گنیش چترتھی کی تقریب پر فی الحال پابندی لگاتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے عیدگاہ کی زمین پر اسٹیٹس کیو برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔ Status Quo on Karnataka Eidgah عدالت کے اس فیصلہ پر کرناٹک وقف بورڈ کے چیئرمین مولانا شفیع سعدی نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ دراصل کرناٹک وقف بورڈ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے اس حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا جس نے بنگلور کے چامراج پیٹ میں واقع عید گاہ گراؤنڈ میں گنیش چترتھی کی تقریبات کرنے کی اجازت دی تھی۔ The Karnataka Waqf Board expressed happiness over the Supreme Court's decision

عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر کرناٹک وقف بورڈ چیئرمین نے خوشی کا اظہار کیا

یہ بھی پڑھیں:

اب جب کہ سپریم کورٹ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے اس فیصلے پر پابندی لگا دی ہے تو کرناٹک وقف بورڈ کے چیئرمین اس سے کافی خوش ہیں ان کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے ان تمام لوگوں کی جیت ہوئی ہے جو ہندو ومسلم اتحاد میں یقین رکھتے ہیں۔ کرناٹک وقف بورڈ کے چیئرمین نے بتایا کہ چمراج پیٹ میں واقع عید گاہ میدان میں گزشتہ دو سو برسوں سے عید کی نماز ادا کی جا رہی ہے۔ Supreme Court on Bengaluru Idgah Maidan

انہوں نے کہا کہ اس دوران عید گاہ میدان میں نماز کے علاوہ کسی بھی طرح کی کوئی تقریب منعقد نہیں کی گئی اور 1975 کا سپریم کورٹ کا ججمینٹ بھی موجود ہے جس میں یہ بات واضح ہے کہ یہ وقف کی زمین ہے اور سینٹرل مسلم ایسوسی ایشن اس کا منیجر ہے۔ Supreme court order status quo on karnataka eidgah

ان کا مزید کہنا تھا کہ 99 فیصد غیر مسلم بھائی بھی اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ یہ تم راج پیٹ عیدگاہ ہے اور مسجد کے اندر کسی بھی طرح سے گنیش چترتھی کی تقریب منعقد نہیں کی جا سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالت کے اس فیصلے سے میرے ساتھ ساتھ پوری کرناٹک کی عوام بہت خوش ہے۔ یہ فیصلہ انہی کے لیے خوشی کا باعث ہے جو لوگ ہندو ومسلم بھائی چارہ اور امن و امان میں یقین رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ دو دن قبل سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ بنگلور کے عیدگاہ میدان میں گنیش چترتھی کی کوئی تقریب منعقد نہیں کی جائے گی کیونکہ عدالت نے منگل کو عیدگاہ کی زمین پر اسٹیٹس کیو برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔ سُپریم کورٹ کی تین ججوں کی بینچ نے یہ حکم کرناٹک وقف بورڈ اور کرناٹک کی سینٹرل مسلم ایسوسی ایشن کی طرف سے دائر ایک عرضی پر دیا، جس میں کرناٹک ہائی کورٹ کے 26 اگست کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ کے حکم میں ریاست کو 30 اور 31 اگست کو مذہبی تقریب منعقد کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ 200 سالوں سے اس طرح کی کوئی تقریب منعقد نہیں کی گئی اور زیر بحث زمین کو وقف سے متعلق بتایا گیا ہے۔ اس لیے حکم دیا جاتا ہے کہ عیدگاہ میدان پر اسٹیٹس کیو کو برقرار رکھا جائے۔ عدالت نے درخواست میں اٹھائے گئے دیگر سوالات کا فیصلہ ہائی کورٹ کو کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اپیل کو ختم کردیا۔ اس سے قبل چیف جسٹس آف انڈیا یو یو للت نے اس معاملے کو اندرا بنرجی، اے ایس اوکا اور ایم ایم سندریش کی تین ججوں کی بنچ کو سماعت کے لیے کہا تھا۔

مزید پڑھیں:۔ Chamrajpet Eidgah Maidan Row بنگلور کے عیدگاہ میدان میں گنیش اتسو کی اجازت معاملے پر سپریم کورٹ سماعت کیلئے تیار

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کرناٹک ہائی کورٹ نے بنگلور کے چامراج پیٹ میں واقع عیدگاہ گراؤنڈ میں گنیش چترتھی کی تقریبات منعقد کرنے کی اجازت دی تھی جس پر اب سپریم کورٹ کی تین رکنی بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے آج سے ہی اسٹیٹس کیو (حکم امتناعی) کا حکم دیا ہے اور اس معاملے کو ایک رکنی بنچ میں چلائے جانے کا حکم دیا ہے۔

بنگلور: بنگلور کے عیدگاہ میدان میں گنیش چترتھی کی تقریب پر فی الحال پابندی لگاتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے عیدگاہ کی زمین پر اسٹیٹس کیو برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔ Status Quo on Karnataka Eidgah عدالت کے اس فیصلہ پر کرناٹک وقف بورڈ کے چیئرمین مولانا شفیع سعدی نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ دراصل کرناٹک وقف بورڈ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے اس حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا جس نے بنگلور کے چامراج پیٹ میں واقع عید گاہ گراؤنڈ میں گنیش چترتھی کی تقریبات کرنے کی اجازت دی تھی۔ The Karnataka Waqf Board expressed happiness over the Supreme Court's decision

عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر کرناٹک وقف بورڈ چیئرمین نے خوشی کا اظہار کیا

یہ بھی پڑھیں:

اب جب کہ سپریم کورٹ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے اس فیصلے پر پابندی لگا دی ہے تو کرناٹک وقف بورڈ کے چیئرمین اس سے کافی خوش ہیں ان کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے ان تمام لوگوں کی جیت ہوئی ہے جو ہندو ومسلم اتحاد میں یقین رکھتے ہیں۔ کرناٹک وقف بورڈ کے چیئرمین نے بتایا کہ چمراج پیٹ میں واقع عید گاہ میدان میں گزشتہ دو سو برسوں سے عید کی نماز ادا کی جا رہی ہے۔ Supreme Court on Bengaluru Idgah Maidan

انہوں نے کہا کہ اس دوران عید گاہ میدان میں نماز کے علاوہ کسی بھی طرح کی کوئی تقریب منعقد نہیں کی گئی اور 1975 کا سپریم کورٹ کا ججمینٹ بھی موجود ہے جس میں یہ بات واضح ہے کہ یہ وقف کی زمین ہے اور سینٹرل مسلم ایسوسی ایشن اس کا منیجر ہے۔ Supreme court order status quo on karnataka eidgah

ان کا مزید کہنا تھا کہ 99 فیصد غیر مسلم بھائی بھی اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ یہ تم راج پیٹ عیدگاہ ہے اور مسجد کے اندر کسی بھی طرح سے گنیش چترتھی کی تقریب منعقد نہیں کی جا سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالت کے اس فیصلے سے میرے ساتھ ساتھ پوری کرناٹک کی عوام بہت خوش ہے۔ یہ فیصلہ انہی کے لیے خوشی کا باعث ہے جو لوگ ہندو ومسلم بھائی چارہ اور امن و امان میں یقین رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ دو دن قبل سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ بنگلور کے عیدگاہ میدان میں گنیش چترتھی کی کوئی تقریب منعقد نہیں کی جائے گی کیونکہ عدالت نے منگل کو عیدگاہ کی زمین پر اسٹیٹس کیو برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔ سُپریم کورٹ کی تین ججوں کی بینچ نے یہ حکم کرناٹک وقف بورڈ اور کرناٹک کی سینٹرل مسلم ایسوسی ایشن کی طرف سے دائر ایک عرضی پر دیا، جس میں کرناٹک ہائی کورٹ کے 26 اگست کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ کے حکم میں ریاست کو 30 اور 31 اگست کو مذہبی تقریب منعقد کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ 200 سالوں سے اس طرح کی کوئی تقریب منعقد نہیں کی گئی اور زیر بحث زمین کو وقف سے متعلق بتایا گیا ہے۔ اس لیے حکم دیا جاتا ہے کہ عیدگاہ میدان پر اسٹیٹس کیو کو برقرار رکھا جائے۔ عدالت نے درخواست میں اٹھائے گئے دیگر سوالات کا فیصلہ ہائی کورٹ کو کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اپیل کو ختم کردیا۔ اس سے قبل چیف جسٹس آف انڈیا یو یو للت نے اس معاملے کو اندرا بنرجی، اے ایس اوکا اور ایم ایم سندریش کی تین ججوں کی بنچ کو سماعت کے لیے کہا تھا۔

مزید پڑھیں:۔ Chamrajpet Eidgah Maidan Row بنگلور کے عیدگاہ میدان میں گنیش اتسو کی اجازت معاملے پر سپریم کورٹ سماعت کیلئے تیار

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کرناٹک ہائی کورٹ نے بنگلور کے چامراج پیٹ میں واقع عیدگاہ گراؤنڈ میں گنیش چترتھی کی تقریبات منعقد کرنے کی اجازت دی تھی جس پر اب سپریم کورٹ کی تین رکنی بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے آج سے ہی اسٹیٹس کیو (حکم امتناعی) کا حکم دیا ہے اور اس معاملے کو ایک رکنی بنچ میں چلائے جانے کا حکم دیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.