ملک میں کسانوں کی حالت اور کسانوں کے تئیں حکومت کی بے حسی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی دہلی مہیلا کانگریس کی صدر ارجمن بانو (روحی سلیم) نے کہا کہ کسان ملک کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہیں اور اگر ریڑھ کی ہڈی نہیں رہے گی تو ملک کیسے قائم رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں کسانوں کی صورت حال انتہائی خراب ہے اور حکومت منڈی نظام میں اصلاحات کے بجائے منڈی نظام ہی ختم کرنے پر آمادہ نظر آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن ریاستوں میں منڈی نظام ختم ہوگیا ہے وہاں کسانوں کی صورت حال بہت خراب ہے اور وہ ساہوکاروں اور بنیوں کے ہاتھوں استحصال کا شکار ہیں۔
انہوں نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جن ریاستوں میں منڈی نظام ہے وہاں کم از کم سہارا قیمت (ایم ایس پی) پر کسان اپنا اناج فروخت کرپاتے ہیں۔ لیکن جہاں منڈی نظام نہیں ہے وہاں کسانوں کو ایم ایس پی سے انتہائی کم قیمتوں پر اپنا اناج فروخت کرنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے۔ جس کی وجہ سے انہیں سخت خسارہ کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور لاگت بھی نہیں نکل پاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں کسان دونوں طرف سے استحصال کا شکار ہو رہے ہیں۔ ایک تو یہ کہ جب وہ اپنی پیداوار فروخت کرتے ہیں انتہائی کم قیمتوں پر کرنا پڑتا ہے اور جب وہ بوائی کے لیے بیج خریدتے ہیں تو انہیں انتہائی اونچی قیمت پر خریدنا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے لاگت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کسانوں سے بلا شرط بات کرے: یوگیندر یادو
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں مکا اور گیہوں وغیرہ کی بوائی کا موسم ہے تو جہاں کسان مکا 900 روپے کوئنٹل فروخت کرچکا ہے۔ وہیں، اب بیج کی شکل میں انہیں 2200 سے لیکر 3200 روپے فی کوئنٹل خریدنا پڑ رہا ہے۔
محترمہ ارجمن بانوں نے کسان تحریک کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ کسان ہمارے لیے اناج پیدا کرتے ہیں، اگر وہ اناج پیدا کرنا چھوڑ دیں تو ہمیں بھوکوں مرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ کسان تین زرعی قوانین کے خلاف گزشتہ کئی ماہ سے سڑکوں پر ہیں، دو ماہ تک انہوں نے پنجاب سمیت ملک کے متعدد حصوں میں مظاہرہ کیا، لیکن حکومت نے اس پر توجہ نہیں دی۔ اب جب کہ کسان دہلی کوچ کر رہے ہیں تو ان پر پانی کی بوچھار اور آنسو گیس کے گولے داغے جارہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جوانوں کو کسانوں سے لڑانے کی سازش کی جارہی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر وہ زرعی قوانین واپس لے اور کسانوں کے ساتھ بات چیت کرکے مسئلہ کا حل کرے۔