دہلی: انڈین یونین مسلم لیگ کے مرکزی لیڈر ای ٹی محمد بشیر، نیشنل جنرل سکریٹری خرم انیس عمر نے نئی دہلی میں موجود فلسطینی سفیر سے ملاقات کرکے وہاں کے حالات کا جائزہ لیا اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ خرم انیس عمر نیشنل سکریٹری کے مطابق سفارتکار نے وہاں کے حالات پر تفصیلی روشنی ڈالی اور کہا کہ 'غزہ اس وقت کربلا کا منظر پیش کر رہا ہے، جہاں معصوم انسانی جانوں حتی کہ بچوں اور خواتین کی مسلسل ہلاکت، غذا، پانی، ادویات اور بجلی کی سپلائی کا انقطاع اور شہری علاقوں پر مسلسل بمباری نیز غزہ کے انخلا کی کوشش جاری ہے۔
فلسطینی عوام کھنڈرات اور ملبے کے درمیان زندگی کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ جبکہ اسرائیل نسل کشی پر آمادہ ہے۔ حالات انتہائی خراب ہوچکے ہیں اور عالمی برادری ابھی تک کوئی نتیجے پر نہیں پہنچی ہے۔' انڈین یونین مسلم لیگ کے نیشنل سکریٹری خرم انیس عمر نے مزید کہا کہ ہم سے جس طرح کا تعاون ممکن ہوگا ہم سب کرنے کو تیار ہیں اور فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے آگے کہا کہ 'غزہ کے ایک اسپتال 'الاھلی اسپتال' پر اسرائیلی فوج کی جانب سے وحشیانہ حملے کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ انڈین یونین مسلم لیگ، اسرائیل کے اس وحشیانہ عمل کو قتل عام اور انسانیت کے خلاف جرم سمجھتی ہے۔ اسرائیلی قابض فوج تمام جنگی قوانین اور بنیادی انسانی اقدار کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے اسکولوں اور اسپتالوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم و بربریت پر خاموشی اختیار کرنے والے ممالک اور بین الاقوامی ادارے اس گھناونے جنگی جرائم سے خود کو بری الذمہ قرار نہیں دے سکتے۔
اس موقع پر ای ٹی محمد بشیر نے کہا کہ فلسطین خصوصاً غزہ کی صورت حال پر ہم سخت تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ 'ہم خطے میں فوری جنگ بندی کے نفاذ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اسرائیل کی ان کرتوتوں کو بخشا نہیں جانا چاہئے اور اقوام متحدہ و عالمی برادری کے ذریعہ اسرائیل کی سیاسی اور عسکری قیادت پر بین الاقوامی عدالت میں جنگی جرائم کا مقدمہ چلایا جانا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں:
- حزب اختلاف رہنماؤں کے ایک وفد نے فلسطینی سفیر سے ملاقات کی
- حماس کی مذمت کرنے سے پہلے اسرائیلی فوج کی مذمت کرنی چاہیے: فلسطینی سفیر
ہم یہ یاد دلانا چاہتے ہیں کہ صہیونی حکومت گزشتہ ستر برسوں سے مسلسل فلسطینیوں کو ان کے گھروں اور زمینوں سے بے دخل کر رہی ہے اور اس سرزمین کے اصل باشندوں یعنی فلسطینیوں پر مسلسل وحشیانہ مظالم ڈھا رہی ہے۔ تمام عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے فلسطینی علاقوں میں نئی بستیوں کی مسلسل آباد کاری اور مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی اور اس طرح کی دیگر جارحانہ پالیسیاں علاقے میں امن و امان کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس بات کی ضرورت ہے کہ عالمی برادری فوری حرکت میں آئے اور خوں ریزی کے سلسلے کو روکے۔ اس علاقے میں پائدار امن کے لیے ناگزیر ہے کہ فلسطینی عوام کے حقوق کی بازیابی اور اس سلسلے میں عالمی قوانین کے نفاذ کو یقینی بنایا جائے۔