دہلی: اسپیشل سیل کے اپیشل سی پی ایچ جی ایس دھالیوال کے مطابق اس معاملے میں دہلی کےترکمان گیٹ کے نلبندن گلی سے محمد یاسین (48) کو گرفتار کیا گیا ہے جو مبینہ طور پر کشمیر میں لشکر طیبہ اور البدر جیسی کالعدم تنظیموں کو فنڈنگ کرتا تھا۔ حوالہ کے پیسوں کو کالعدم تنظیموں تک پہنچانے میں ایک ایجنٹ کے طور پر کام کرتا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ 18 اگست کو سینٹرل ایجنسی اور جموں و کشمیر پولیس کو اطلاع موصول ہوئی کہ دہلی کے مینا بازار کا ایک شخص شدت پسندانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے شدت پسندوں کی فنڈنگ کر رہا ہے جو دہلی میں گارمنٹ تاجر ہے۔ وہاں سے شدت پسندوں کی فنڈنگ کو آپریٹ کرتا ہے، جس نے 17 اگست کو جموں و کشمیر کے عبد الحمید میر کو 10 لاکھ روپے دییے تھے۔ اس معاملے میں جموں و کشمیر پولیس نے 18 اگست کو پونچھ بس اسٹینڈ سے عبدالحمید میر کو 10 لاکھ روپے کے ساتھ گرفتار کیا تھا۔ اے سی پی للت موہن نیگی اور ہردے بھوشن کی نگرانی میں، اسپیشل سیل کے انسپکٹر سنیل کمار اور رویندر جوشی کی قیادت میں پولیس کی ٹیم نے محمد یاسین کو گرفتار کیا۔ اس کے پاس سے سات لاکھ روپے نقد اور ایک موبائل فون برآمد ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Phulwari sharif Terror Module : ای ڈی، پی ایف آئی فنڈنگ کیس کی تحقیقات کرے گی
پولیس نے دعویٰ کیا کہ پوچھ گچھ کے دوران ملزم نے بتایا کہ جنوبی افریقہ سے پیسہ ممبئی اور سورت آتا تھا۔ دہلی سے یہ پیسوں کو الگ الگ کورئیر کے ذریعے جموں و کشمیر بھیجتا تھا۔ حال ہی میں اسے ساؤتھ افریقہ سے حوالہ کے ذریعے 34 لاکھ روپے ملے تھے، جس میں سے اس نے 17 لاکھ روپے الگ الگ کوریئر کے ذریعے جموں و کشمیر کے شدت پسند آپریٹیر کو بھیجا تھا، 10 لاک روپے عبدالحمید کو دیے تھے، جو پیسوں کے ساتھ گرفتار ہوچکا ہے، جب کہ سات لاکھ روپے یاسین کے پاس سے برآمد کیا گیا ہے۔