ETV Bharat / state

'پیشگی ضمانت کے لئے مدت کا تعین نہیں کیا جا سکتا' - ملزم کو دی گئی پیشگی ضمانت

سپریم کورٹ نے بدھ کو ایک اہم فیصلے میں کہاکہ گرفتاری کے خدشے کی بنیاد پر ملزم کو دی گئی پیشگی ضمانت کو طے مدت میں نہیں باندھا جاسکتا۔

پیشگی ضمانت کے لئے مدت کا تعین نہیں کیا جا سکتا
پیشگی ضمانت کے لئے مدت کا تعین نہیں کیا جا سکتا
author img

By

Published : Jan 29, 2020, 3:31 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 10:06 AM IST

جسٹس ارون مشرا کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بینچ نے کہا کہ اس طرح کی گرفتاری- ضمات سے پہلے سماعت پوری ہونے تک جاری رہ سکتی ہے۔

عدالت نے واضح کیا کہ عدالت کے ذریعہ سمن کئے جانے کے بعد بھی پیشگی ضمانت ختم نہیں ہوگی،حالانکہ اس بارے میں فیصلہ کرنے کےسلسلے میں عدالت آزاد ہوگی۔

آئینی بینچ نے کہا، 'حالانکہ اس طرح کی راحت پولیس کو جانچ کرنے سے نہیں روکےگی۔'

آئینی بینچ نے کہا کہ پیشگی ضمانت منظور کرتے وقت عدالت کو جن باتوں پر خصوسی توجہ دینی چاہئے ان میں متعلق شخص کا کردار، ثبوت سے چھیڑخانی کرنے اور گواہوں کو متاثرکرنے کا خدشہ شامل ہے۔

اس طرح کی ضمانت کی شرطیں ہر ایک معاملے میں الگ ہوسکتی ہیں۔

مزید پڑھیں: مسلم علاقوں میں تمام بازار بند

آئینی بینچ میں جسٹس اندو بینرجی،جسٹس وینیت سرن،جسٹس ایم آر شاہ اور جسٹس ایس رویندر بھٹ شامل ہیں۔

آئینی بینچ نے سشیلا اگروال اور دیگر بنام دہلی حکومت کے معاملے میں گزشتہ سال 24 اکتوبر کو فیصلہ محفوظ رکھ لیاتھا۔

واضح رہے کہ 15مئی 2018 کو جسٹس کورین جوزف،جسٹس ایم ایم شانتن گودر اور جسٹس نوین سنہا کی بینچ نے اس معاملے کو آئینی بینچ کو بھیج دیا تھا۔

جسٹس ارون مشرا کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بینچ نے کہا کہ اس طرح کی گرفتاری- ضمات سے پہلے سماعت پوری ہونے تک جاری رہ سکتی ہے۔

عدالت نے واضح کیا کہ عدالت کے ذریعہ سمن کئے جانے کے بعد بھی پیشگی ضمانت ختم نہیں ہوگی،حالانکہ اس بارے میں فیصلہ کرنے کےسلسلے میں عدالت آزاد ہوگی۔

آئینی بینچ نے کہا، 'حالانکہ اس طرح کی راحت پولیس کو جانچ کرنے سے نہیں روکےگی۔'

آئینی بینچ نے کہا کہ پیشگی ضمانت منظور کرتے وقت عدالت کو جن باتوں پر خصوسی توجہ دینی چاہئے ان میں متعلق شخص کا کردار، ثبوت سے چھیڑخانی کرنے اور گواہوں کو متاثرکرنے کا خدشہ شامل ہے۔

اس طرح کی ضمانت کی شرطیں ہر ایک معاملے میں الگ ہوسکتی ہیں۔

مزید پڑھیں: مسلم علاقوں میں تمام بازار بند

آئینی بینچ میں جسٹس اندو بینرجی،جسٹس وینیت سرن،جسٹس ایم آر شاہ اور جسٹس ایس رویندر بھٹ شامل ہیں۔

آئینی بینچ نے سشیلا اگروال اور دیگر بنام دہلی حکومت کے معاملے میں گزشتہ سال 24 اکتوبر کو فیصلہ محفوظ رکھ لیاتھا۔

واضح رہے کہ 15مئی 2018 کو جسٹس کورین جوزف،جسٹس ایم ایم شانتن گودر اور جسٹس نوین سنہا کی بینچ نے اس معاملے کو آئینی بینچ کو بھیج دیا تھا۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Feb 28, 2020, 10:06 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.