دارالحکومت دہلی میں 'سوشل دیموکریٹک پارٹی آف انڈیا' کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر تسلیم رحمانی نے کہا کہ 'بی جے پی حکومت احتجاجی مظاہروں کو ملک سے غداری کے زمرے میں شامل کر رہی ہے جبکہ احتجاج کرنے کا حق بھارتی آئین ہمیں دیتا ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'ملک بھر میں جس پر بھی احتجاج کرنے پر نیشنل سکیورٹی ایکٹ (این ایس اے) لگایا جا رہا ہے اور انہیں ملک سے غداری کے زمرے میں رکھا جا رہا ہے، وہ غیر قانونی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ملک کی دو بڑی عدالتوں نے احتجاجیوں کو بھارتی آئین کا حصہ بتایا ہے۔'
خیال رہے کہ ڈاکٹر خان کے اوپر آئی پی سی کی دفعہ 153 اے کے تحت سول لائن پولیس سٹیشن میں کیس درج کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ان کے خلاف درج شکایت میں کہا گیا تھا کہ ڈاکٹر کفیل نے طلبا کو خطاب کرنے کے دوران بغیر نام لیے کہا تھا کہ 'موٹا بھائی سب کو ہندو یا مسلم بننا سکھارہے ہیں، لیکن انسان بننا نہیں'۔
اپنی تقریر میں انہوں نے مزید کہا کہ جب سے آر ایس ایس وجود میں آیا ہے اسے بھارت کے آئین میں یقین نہیں رہ ہے۔
خان نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون مسلموں کو دوسرے درجہ کا شہری بناتا ہے اور این آر سی نافذ ہونے کے ساتھ ہی لوگوں کو پریشان کیا جائے گا۔