ETV Bharat / state

' بات چیت آستھا کی بنیادپر نہیں ملکیت کی بنیاد پر ہونی چاہئے'

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے بابری مسجد ملکیت مقدمہ پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ' اگر کوئی تنازعہ بات چیت اور باہمی صلح سے حل ہو جائے تو اس سے بہتر کچھ نہیں ہوسکتا ہے۔'

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی
author img

By

Published : May 11, 2019, 6:00 PM IST

بابری مسجد ملکیت مقدمہ میں سپریم کورٹ کی پانچ رکنی آئینی بینچ کے ذریعے کل ثالثی کمیٹی کی مدت کارمیں اضافہ کر دیا گیا ہے۔

ثالثی کمیٹی کی مدت کارمیں اضافہ کے پس منظر میں انہوں نے کہا کہ ہم اس فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہیں کیونکہ اس سے کمیٹی کو مصالحت کے لیے مزیدوقت مل جائے گا۔

مولانا سید ارشد مدنی نے یہ بھی کہا کہ مصالحتی فارمولہ کے لیے وقت کا بڑھایا جانا ایک خوش آئندبات ہے اور اس فیصلہ سے محسوس ہوتا ہے کہ ثالثی کمیٹی نے کوئی پیش رفت ضرور کی ہے ورنہ عدالت مدت کارمیں اضافہ نہ کرتی۔

مولانا مدنی نے مزید کہا کہ عدالت کے فیصلہ کا احترام کرتے ہوئے ہم صلح اور بات چیت کے لیے تیا رہوئے ہیں لیکن یہ بات چیت آستھا کی بنیادپرنہیں ملکیت کی بنیادپر ہونی چاہئے۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے ایک پرانے تبصرے کا حوالہ دیا اورکہاکہ عدالت ابتدامیں ہی واضح کرچکی ہے کہ یہ آستھا کانہیں بلکہ ملکیت کا معاملہ ہے۔

بابری مسجد ملکیت مقدمہ میں سپریم کورٹ کی پانچ رکنی آئینی بینچ کے ذریعے کل ثالثی کمیٹی کی مدت کارمیں اضافہ کر دیا گیا ہے۔

ثالثی کمیٹی کی مدت کارمیں اضافہ کے پس منظر میں انہوں نے کہا کہ ہم اس فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہیں کیونکہ اس سے کمیٹی کو مصالحت کے لیے مزیدوقت مل جائے گا۔

مولانا سید ارشد مدنی نے یہ بھی کہا کہ مصالحتی فارمولہ کے لیے وقت کا بڑھایا جانا ایک خوش آئندبات ہے اور اس فیصلہ سے محسوس ہوتا ہے کہ ثالثی کمیٹی نے کوئی پیش رفت ضرور کی ہے ورنہ عدالت مدت کارمیں اضافہ نہ کرتی۔

مولانا مدنی نے مزید کہا کہ عدالت کے فیصلہ کا احترام کرتے ہوئے ہم صلح اور بات چیت کے لیے تیا رہوئے ہیں لیکن یہ بات چیت آستھا کی بنیادپرنہیں ملکیت کی بنیادپر ہونی چاہئے۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے ایک پرانے تبصرے کا حوالہ دیا اورکہاکہ عدالت ابتدامیں ہی واضح کرچکی ہے کہ یہ آستھا کانہیں بلکہ ملکیت کا معاملہ ہے۔

Intro:بابری مسجد ملکیت مقدمہ 

بات چیت آستھا کی بنیادپر نہیں ملکیت کی بنیادپر ہونی چاہئے:مولانا ارشدمدنی

نئی دہلی

بابری مسجد ملکیت مقدمہ میں سپریم کورٹ کی پانچ رکنی آئینی بینچ کے ذریعے کل ثالثی کمیٹی کی مدت کارمیں اضافہ کردیاگیا ہے۔اس پر صدرجمعیۃعلماء ہند مولانا سید ارشدمدنی نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگرکوئی تنازعہ بات چیت اور باہمی صلح سے حل ہوجائے تو اس سے بہتر کچھ نہیں ہوسکتا، ثالثی کمیٹی کی مدت کارمیں اضافہ کے پس منظرمیں انہوں نے کہا کہ ہم اس فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہیں کیونکہ اس سے کمیٹی کومصالحت کے لئے مزیدوقت مل جائے گا انہوں نے یہ بھی کہاکہ مصالحتی فارمولہ کے لئے وقت کا بڑھایا جانا ایک خوش آئندبات ہے اوراس فیصلہ سے محسوس ہوتاہے کہ ثالثی کمیٹی نے کوئی پیش رفت ضرورکی ہے ورنہ عدالت مدت کارمیں اضافہ نہ کرتی مولانا مدنی نے مزید کہا کہ عدالت کے فیصلہ کا احترام کرتے ہوئے ہم صلح اور بات چیت کے لئے تیا رہوئے ہیں لیکن یہ بات چیت آستھا کی بنیادپرنہیں ملکیت کی بنیادپر ہونی چاہئے، انہوں نے سپریم کورٹ کے ایک پرانے تبصرے کا حوالہ دیا اورکہاکہ عدالت ابتدامیں ہی واضح کرچکی ہے کہ یہ آستھا کانہیں بلکہ ملکیت کا معاملہ ہے۔


Body:@


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.