ETV Bharat / state

امریکی عدالت میں جمعرات کو تہور رانا کی حوالگی کی سماعت

امریکہ کی ایک وفاقی عدالت بھارت میں ہوئے 2008 کے ممبئی دہشت گردانہ حملے میں ملوث تہور رانا کی حوالگی کے معاملے میں جمعرات کو سماعت کرے گی۔

امریکی عدالت میں جمعرات کو تہور رانا کی حوالگی کی سماعت
امریکی عدالت میں جمعرات کو تہور رانا کی حوالگی کی سماعت
author img

By

Published : Jun 22, 2021, 4:38 PM IST

واشنگٹن: امریکہ کی ایک وفاقی عدالت پاکستانی نژاد کے کینیڈائی بزنس مین تہور رانا کی حوالگی کے معاملے میں جمعرات کو ذاتی سماعت کرے گی۔

بھارت میں ہوئے 2008 کے ممبئی دہشت گردانہ حملے میں ملوث تہور رانا کو بھارت نے امریکہ سے اپنے حوالے کرنے کی درخواست کی ہے۔ مانا جارہا ہے کہ بھارت سے اعلی افسران کی ایک ٹیم عدالتی کارروائی کے لئے امریکہ پہنچ چکی ہے۔

امریکہ کا کہنا ہے کہ 59 سالہ رانا کی بھارت میں حوالگی بھارت اور امریکہ کے مابین طے شدہ حوالگی معاہدے کے مطابق ہے۔ امریکی حکومت کا مؤقف ہے کہ رانا بھارت کی حوالگی کے تمام معیار کو پورا کرتا ہے۔

امریکہ کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے حوالگی کے لئے کئی شواہد موجود ہیں۔ جبکہ رانا کی جانب سے حوالگی کو مسترد کرنے کے لیے کوئی بھی دستاویزات پیش نہیں کئے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:

غزہ سے زرعی برآمدات دوبارہ شروع

رانا لشکر طیبہ کے دہشت گرد ڈیوڈ کولمین ہیڈلی کا بچپن کا دوست ہے۔

واضح رہے کہ رانا کو بھارت کی درخواست پر ممبئی دہشت گردانہ حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں لاس اینجلس سے 10 جون 2020 کو دوبارہ گرفتار کیا گیا تھا۔ ممبئی حملے میں چھ امریکی شہریوں سمیت 166 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ بھارت نے اسے مفرور قرار دے دیا ہے۔

پاکستانی نژاد کا 60 سالہ امریکی شہری ہیڈلی 2008 کے ممبئی حملوں کی سازش میں ملوث تھا۔ جو اس وقعت امریکہ میں 35 سال سے سزایافتہ ہے۔

واشنگٹن: امریکہ کی ایک وفاقی عدالت پاکستانی نژاد کے کینیڈائی بزنس مین تہور رانا کی حوالگی کے معاملے میں جمعرات کو ذاتی سماعت کرے گی۔

بھارت میں ہوئے 2008 کے ممبئی دہشت گردانہ حملے میں ملوث تہور رانا کو بھارت نے امریکہ سے اپنے حوالے کرنے کی درخواست کی ہے۔ مانا جارہا ہے کہ بھارت سے اعلی افسران کی ایک ٹیم عدالتی کارروائی کے لئے امریکہ پہنچ چکی ہے۔

امریکہ کا کہنا ہے کہ 59 سالہ رانا کی بھارت میں حوالگی بھارت اور امریکہ کے مابین طے شدہ حوالگی معاہدے کے مطابق ہے۔ امریکی حکومت کا مؤقف ہے کہ رانا بھارت کی حوالگی کے تمام معیار کو پورا کرتا ہے۔

امریکہ کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے حوالگی کے لئے کئی شواہد موجود ہیں۔ جبکہ رانا کی جانب سے حوالگی کو مسترد کرنے کے لیے کوئی بھی دستاویزات پیش نہیں کئے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:

غزہ سے زرعی برآمدات دوبارہ شروع

رانا لشکر طیبہ کے دہشت گرد ڈیوڈ کولمین ہیڈلی کا بچپن کا دوست ہے۔

واضح رہے کہ رانا کو بھارت کی درخواست پر ممبئی دہشت گردانہ حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں لاس اینجلس سے 10 جون 2020 کو دوبارہ گرفتار کیا گیا تھا۔ ممبئی حملے میں چھ امریکی شہریوں سمیت 166 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ بھارت نے اسے مفرور قرار دے دیا ہے۔

پاکستانی نژاد کا 60 سالہ امریکی شہری ہیڈلی 2008 کے ممبئی حملوں کی سازش میں ملوث تھا۔ جو اس وقعت امریکہ میں 35 سال سے سزایافتہ ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.