نئی دہلی: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کے نام کا فیصلہ کرنے کے لیے کانگریس میں گذشتہ روز بھی گہما گہمی جاری رہی، لیکن ریاست کی باگ ڈور کس کو سونپی جائے، اس پر اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔ پارٹی لیڈر راہل گاندھی سب سے پہلے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کے گھر اس پر بات چیت کرنے پہنچے۔ اس دوران کرناٹک کے انچارج رندیپ سنگھ سورجے والا اور تنظیمی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔ ایک گھنٹہ سے زائد تک غور و خوض جاری رہا لیکن نیا وزیر اعلیٰ کون ہو گا اس کے لیے کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔
چیف کے امیدوار سابق وزیر اعلی سدارمیا 15 مئی سے دہلی میں ہیں جبکہ دوسرے دعویدار ریاستی کانگریس صدر ڈی کے شیوکمار گزشتہ دوپہر دہلی پہنچے اور پارٹی قائدین سے بات چیت کی۔ ڈی کے شیو کمار اور سدارمیا نے ملکارجن کھڑگے کی رہائش گاہ پر پارٹی صدر سے الگ الگ ملاقات کی لیکن وزیر اعلیٰ کون ہوگا اس پر اتفاق نہیں ہو سکا۔ دریں اثناء، کانگریس کے ذرائع نے بتایا کہ بات چیت جاری ہے اور بدھ کے روز مرکزی مبصرین کی طرف سے وزیر اعلی کے نام کے بارے میں قانون سازوں کی رائے پر دی گئی رپورٹ کی بنیاد پر ہی فیصلہ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: Karnataka CM Decision سدارامیا اور ڈی کے شیوکمار نے کھرگے سے ملاقات کی
سدارمیا نے پارٹی ہائی کمان کے ساتھ بات چیت کے بارے میں کوئی اشارہ نہیں دیا، لیکن شیو کمار نے کہا کہ وہ پارٹی کے وفادار سپاہی ہیں اور ان کا چیلنج لوک سبھا میں کم از کم 20 سیٹیں جیتنا ہے۔ جب شیو کمار سے ان کی ناراضگی اور استعفیٰ کی قیاس آرائیوں کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسی خبریں چلانے والے نیوز چینلوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس میری ماں کی مانند ہے۔ کانگریس نے مجھے سب کچھ دیا ہے۔ میں نے ہمیشہ کانگریس کے لیے کام کیا ہے اور دل و جان سے پارٹی کے لیے کام کرتا رہوں گا۔
یو این آئی