عدالت عظمی نے حالانکہ مرکزی حکومت سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا۔
جج ادے امیش للت کی صدارت والی بنچ نے کیرالہ کے باشندہ سابو میتھیو جارج کی عرضی پر سماعت کے دوران پری کنسیپشن اینڈ پری۔نیٹل ڈائگنوسٹک ٹیکنیکس (پی سی اے این ڈی ٹی) ایکٹ،1994کی دفعہ چار میں دی گئی نرمی سے متعلق حکومت کے چار اپریل کے نوٹفکیشن پر روک لگانے سے انکار کردیا۔
عدالت نے عرضی گزار کی طرف سے پیش ہوئے سینئر وکیل سنجے پاریکھ کے دلائل سننے کے بعد کہا کہ اس سطح پر مداخلت کرنا اس کے لیے ممکن نہیں ہوگا۔ ملک ابھی ایک قومی بحران سے نبردآزما ہے۔
جج للت نے کہاکہ ڈاکٹروں کو کورونا وبا میں خدمت فراہم کرنے کے لیے ریزرو رکھنے کی ضرورت ہے۔
عدالت نے کہاکہ اگر نوٹفکیشن 30جون سے آگے بڑھایا گیا تو عرضی گزار کو یہ معاملہ اٹھانے کی آزادی ہے۔
عدالت نے معاملے کی اگلی سماعت جولائی کے تیسرے ہفتہ میں کرنے کا فیصلہ کیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ چار اپریل کو جاری نوٹفکیشن کے تحت لیباریٹریوں، کلینکوں کے رجسٹریشن اور پری کنسیپشن اور حمل وغیرہ سے متعلق ریکارڈوں کو رکھنے سے متعلق قواعد معطل کردیئے گئے ہیں جسے عرضی گزار نے چیلنج کیا ہے۔