دراصل قومی دارالحکومت دہلی میں سپریم کورٹ نے انتخابی بانڈ پر پابندی لگانے سے انکار کردیا ہے۔ ڈیموکریٹک ریفارمز کی درخواست کی سماعت کے دوران کہا ہے کہ 'اس وقت انتخابی بانڈ پر کوئی تعطل نہیں ہوگا اور عدالت دو ہفتوں کے بعد اس معاملے پر دوبارہ سماعت کرے گی۔
ساتھ ہی سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں اس معاملے پر جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔
درخواست گزار کی جانب سے پرشانت بھوشن نے کہا کہ 'ہر انتخابات میں حکمران پارٹی کو بھاری رقم چندے کے طور پر مل رہی ہے۔ عدالت کو اس پر روک لگانی چاہئے۔'
اس دوران پرشانت بھوشن نے عدالت میں کہا کہ 'ایس بی آئی اور الیکشن کمیشن نے بھی اس کی تصدیق کردی ہے کہ ہر انتخاب سے قبل حکومت انتخابی بانڈز کی اسکیم شروع کرتی ہے۔ ریزرو بینک اور الیکشن کمیشن نے بھی اس معاملے پر مرکزی حکومت کو خط لکھا ہے۔ اب دہلی انتخابات سے قبل پھر سے حکومت انتخابی بانڈ لے کر آئی ہے۔ اس پر روک لگنا چاہئے۔'
سپریم کورٹ نے اس معاملہ پر کہا کہ 'وہ قانون میں کی گئی تبدیلیوں کا تفصیل سے جائزہ لے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ توازن کسی کے حق میں نہیں جھکا ہوا ہے۔'