سپریم کورٹ نے 12 ویں جماعت میں نمبرات کی تشخص کے معاملے میں اپنے احکامات کو مبینہ طور پر نظرانداز کرنے کا الزام لگانے والی ایک درخواست پر جمعہ کو سینٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے۔
جسٹس اے ایم خان ولکر اور جسٹس سی ٹی روی کمار کی بنچ نے بارہویں جماعت کے ایک طالب علم کی جانب سے دائر درخواست پر نوٹس جاری کیا۔
طالب علم نے الزام لگایا ہے کہ سی بی ایس ای نے اپنے 30:30:40 فارمولہ کو اختیار نہیں کیا ہے۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ 'سی بی ایس ای کے اس تشخیصی طریقہ پر سپریم کورٹ نے 8 اگست کو اپنی رضامندی دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ سے کشمیری اقلیتوں کے قتل کا ازخود نوٹس لینے کی اپیل
درخواست گزار طالب علم کا الزام ہے کہ جب اس نے اس سلسلے میں اپنے اسکول سے شکایت کی تو اس میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔