ETV Bharat / state

ہائی کورٹ عوامی نمائندوں کے خلاف مقدمات کی نگرانی کے لیے خصوصی بینچ تشکیل دیں: سپریم کورٹ - عوامی نمائندوں کے خلاف زیر التوا فوجداری مقدمات

ہائی کورٹس کو ہدایت دی کہ وہ عوامی نمائندوں کے خلاف زیر التوا فوجداری مقدمات کی نگرانی کے لیے ایک خصوصی بنچ تشکیل دیں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہائی کورٹ فوجداری مقدمات میں عوامی نمائندوں کے خلاف مقدمات پر خصوصی نچلی عدالتوں سے اسٹیٹس رپورٹس طلب کرسکتی ہیں۔ criminal cases against MP/MLAs

Supreme Court Directed the High Courts
Supreme Court Directed the High Courts
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 9, 2023, 1:32 PM IST

نئی دہلی: ایک اہم فیصلے میں، سپریم کورٹ نے جمعرات کو تمام ہائی کورٹس کو ہدایت دی کہ وہ عوامی نمائندوں کے خلاف زیر التوا فوجداری مقدمات کی نگرانی کے لیے ایک خصوصی بنچ تشکیل دیں اور سوموٹو مقدمات درج کریں، تاکہ ان کے جلد نمٹانے کو یقینی بنایا جا سکے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی زیرقیادت بنچ نے عوامی نمائندوں کے خلاف زیر التواء فوجداری مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لیے اشونی اپادھیائے کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی درخواست پر ہائی کورٹس اور نچلی عدالتوں کو کئی ہدایات جاری کیے۔

  • Supreme Court issues directions for speedy disposal of criminal cases against MP/MLAs.

    Supreme Court says it would be difficult for it to form a uniform guideline for trial courts relating to speedy disposal of cases against MP/MLAs.

    Supreme Court asks High Courts to register a… pic.twitter.com/O2izpfV3Nl

    — ANI (@ANI) November 9, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

عدالت عظمیٰ نے کہا کہ عوامی نمائندوں کے خلاف زیر التوا مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لیے نچلی عدالتوں کو یکساں رہنما خطوط دینا اس کے لیے مشکل ہوگا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ قانون سازوں کے خلاف فوجداری مقدمات کی نگرانی کے لیے ایک خصوصی بنچ تشکیل دے گی، جس کی سربراہی یا تو چیف جسٹس کریں گے یا پھر ان (چیف جسٹس) کی طرف سے نامزد کردہ بنچ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:الیکشن کمیشن سے ای ڈی کی من مانی روکنے کا مطالبہ: کانگریس

سپریم کورٹ نے کہا کہ ہائی کورٹس فوجداری مقدمات میں عوامی نمائندوں کے خلاف مقدمات پر خصوصی نچلی عدالتوں سے اسٹیٹس رپورٹس طلب کرسکتی ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے، 'مقدمات کی سماعت کرنے والی عدالتیں اراکین پارلیمنٹ، ارکان اسمبلی اور قانون ساز کونسل کے اراکین کے خلاف مقدمات کی سماعت کو غیر معمولی اور مجبوری وجوہات کے علاوہ ملتوی نہیں کریں گی۔' فیصلہ سناتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عوامی نمائندوں سے متعلق مقدمات کی سماعت کرنے والی نامزد خصوصی عدالتوں کے لیے مناسب انفراسٹرکچر اور تکنیکی سہولیات کو یقینی بنائیں گے۔

نئی دہلی: ایک اہم فیصلے میں، سپریم کورٹ نے جمعرات کو تمام ہائی کورٹس کو ہدایت دی کہ وہ عوامی نمائندوں کے خلاف زیر التوا فوجداری مقدمات کی نگرانی کے لیے ایک خصوصی بنچ تشکیل دیں اور سوموٹو مقدمات درج کریں، تاکہ ان کے جلد نمٹانے کو یقینی بنایا جا سکے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی زیرقیادت بنچ نے عوامی نمائندوں کے خلاف زیر التواء فوجداری مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لیے اشونی اپادھیائے کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی درخواست پر ہائی کورٹس اور نچلی عدالتوں کو کئی ہدایات جاری کیے۔

  • Supreme Court issues directions for speedy disposal of criminal cases against MP/MLAs.

    Supreme Court says it would be difficult for it to form a uniform guideline for trial courts relating to speedy disposal of cases against MP/MLAs.

    Supreme Court asks High Courts to register a… pic.twitter.com/O2izpfV3Nl

    — ANI (@ANI) November 9, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

عدالت عظمیٰ نے کہا کہ عوامی نمائندوں کے خلاف زیر التوا مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لیے نچلی عدالتوں کو یکساں رہنما خطوط دینا اس کے لیے مشکل ہوگا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ قانون سازوں کے خلاف فوجداری مقدمات کی نگرانی کے لیے ایک خصوصی بنچ تشکیل دے گی، جس کی سربراہی یا تو چیف جسٹس کریں گے یا پھر ان (چیف جسٹس) کی طرف سے نامزد کردہ بنچ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:الیکشن کمیشن سے ای ڈی کی من مانی روکنے کا مطالبہ: کانگریس

سپریم کورٹ نے کہا کہ ہائی کورٹس فوجداری مقدمات میں عوامی نمائندوں کے خلاف مقدمات پر خصوصی نچلی عدالتوں سے اسٹیٹس رپورٹس طلب کرسکتی ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے، 'مقدمات کی سماعت کرنے والی عدالتیں اراکین پارلیمنٹ، ارکان اسمبلی اور قانون ساز کونسل کے اراکین کے خلاف مقدمات کی سماعت کو غیر معمولی اور مجبوری وجوہات کے علاوہ ملتوی نہیں کریں گی۔' فیصلہ سناتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عوامی نمائندوں سے متعلق مقدمات کی سماعت کرنے والی نامزد خصوصی عدالتوں کے لیے مناسب انفراسٹرکچر اور تکنیکی سہولیات کو یقینی بنائیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.