نئی دہلی: ایک اہم فیصلے میں، سپریم کورٹ نے جمعرات کو تمام ہائی کورٹس کو ہدایت دی کہ وہ عوامی نمائندوں کے خلاف زیر التوا فوجداری مقدمات کی نگرانی کے لیے ایک خصوصی بنچ تشکیل دیں اور سوموٹو مقدمات درج کریں، تاکہ ان کے جلد نمٹانے کو یقینی بنایا جا سکے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی زیرقیادت بنچ نے عوامی نمائندوں کے خلاف زیر التواء فوجداری مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لیے اشونی اپادھیائے کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی درخواست پر ہائی کورٹس اور نچلی عدالتوں کو کئی ہدایات جاری کیے۔
-
Supreme Court issues directions for speedy disposal of criminal cases against MP/MLAs.
— ANI (@ANI) November 9, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Supreme Court says it would be difficult for it to form a uniform guideline for trial courts relating to speedy disposal of cases against MP/MLAs.
Supreme Court asks High Courts to register a… pic.twitter.com/O2izpfV3Nl
">Supreme Court issues directions for speedy disposal of criminal cases against MP/MLAs.
— ANI (@ANI) November 9, 2023
Supreme Court says it would be difficult for it to form a uniform guideline for trial courts relating to speedy disposal of cases against MP/MLAs.
Supreme Court asks High Courts to register a… pic.twitter.com/O2izpfV3NlSupreme Court issues directions for speedy disposal of criminal cases against MP/MLAs.
— ANI (@ANI) November 9, 2023
Supreme Court says it would be difficult for it to form a uniform guideline for trial courts relating to speedy disposal of cases against MP/MLAs.
Supreme Court asks High Courts to register a… pic.twitter.com/O2izpfV3Nl
عدالت عظمیٰ نے کہا کہ عوامی نمائندوں کے خلاف زیر التوا مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لیے نچلی عدالتوں کو یکساں رہنما خطوط دینا اس کے لیے مشکل ہوگا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ قانون سازوں کے خلاف فوجداری مقدمات کی نگرانی کے لیے ایک خصوصی بنچ تشکیل دے گی، جس کی سربراہی یا تو چیف جسٹس کریں گے یا پھر ان (چیف جسٹس) کی طرف سے نامزد کردہ بنچ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:الیکشن کمیشن سے ای ڈی کی من مانی روکنے کا مطالبہ: کانگریس
سپریم کورٹ نے کہا کہ ہائی کورٹس فوجداری مقدمات میں عوامی نمائندوں کے خلاف مقدمات پر خصوصی نچلی عدالتوں سے اسٹیٹس رپورٹس طلب کرسکتی ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے، 'مقدمات کی سماعت کرنے والی عدالتیں اراکین پارلیمنٹ، ارکان اسمبلی اور قانون ساز کونسل کے اراکین کے خلاف مقدمات کی سماعت کو غیر معمولی اور مجبوری وجوہات کے علاوہ ملتوی نہیں کریں گی۔' فیصلہ سناتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عوامی نمائندوں سے متعلق مقدمات کی سماعت کرنے والی نامزد خصوصی عدالتوں کے لیے مناسب انفراسٹرکچر اور تکنیکی سہولیات کو یقینی بنائیں گے۔