کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے بدھ کے روز کہا کہ مارچ ماہ میں نافذ کیا گیا لاک ڈاؤن غیر منظم طبقے کے لئے سزائے موت ثابت ہوا ہے۔
کانگریس کے رہنما نے ایک ٹویٹ میں کہا 'اچانک لاک ڈاون غیر منظم طبقے کے لئے موت کی سزا ثابت ہوا۔ وعدہ 21 دن میں کورونا ختم کرنے کا تھا، لیکن کروڑوں ملازمتوں اور چھوٹی صنعتوں کو ختم کیا گیا۔'
انہوں نے مرکزی حکومت کی طرف سے لگائے گئے لاک ڈاؤن کو عوام دشمن بھی قرار دیا۔
-
अचानक किया गया लॉकडाउन असंगठित वर्ग के लिए मृत्युदंड जैसा साबित हुआ।
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) September 9, 2020 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
वादा था 21 दिन में कोरोना ख़त्म करने का, लेकिन ख़त्म किए करोड़ों रोज़गार और छोटे उद्योग।
मोदी जी का जनविरोधी 'डिज़ास्टर प्लान' जानने के लिए ये वीडियो देखें। pic.twitter.com/VWJQ3xAqmG
">अचानक किया गया लॉकडाउन असंगठित वर्ग के लिए मृत्युदंड जैसा साबित हुआ।
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) September 9, 2020
वादा था 21 दिन में कोरोना ख़त्म करने का, लेकिन ख़त्म किए करोड़ों रोज़गार और छोटे उद्योग।
मोदी जी का जनविरोधी 'डिज़ास्टर प्लान' जानने के लिए ये वीडियो देखें। pic.twitter.com/VWJQ3xAqmGअचानक किया गया लॉकडाउन असंगठित वर्ग के लिए मृत्युदंड जैसा साबित हुआ।
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) September 9, 2020
वादा था 21 दिन में कोरोना ख़त्म करने का, लेकिन ख़त्म किए करोड़ों रोज़गार और छोटे उद्योग।
मोदी जी का जनविरोधी 'डिज़ास्टर प्लान' जानने के लिए ये वीडियो देखें। pic.twitter.com/VWJQ3xAqmG
کانگریس رہنما نے 'مودی حکومت نے بھارتی معیشت کو کیسے تباہ کیا ہے" کے عنوان سے اپنی نئی سیریز کی چوتھی ویڈیو میں کہا ہے کہ کانگریس کی مجوزہ نیائی (این وائی اے وائی) اسکیم کے خطوط پر غریبوں کو مالی مدد کرنے کی ضرورت ہے۔'
انہوں نے کہا 'غیر منظم شعبے میں ملازمت کرنے والی غریب آبادی کا انحصار روزانہ کی آمدنی پر ہوتا ہے۔ حکومت نے کورونا وائرس سے منسلک لاک ڈاؤن سے ان پر حملہ کیا۔'
انہوں نے مزید کہا 'کانگریس پارٹی نے ہمیشہ کہا کہ نیائی اسکیم کے خطوط پر ہر غریب فرد کی مالی مدد کی جانی چاہئے۔ حکومت نے ایسا نہیں کیا۔ لیکن حکومت نے کچھ امیر لوگوں پر ٹیکس معافی کا فیصلہ کیا۔'
اگست کی 31 تاریخ کو جاری کی جانے والی اس سیریز کی پہلی ویڈیو میں سابق کانگریس صدر نے الزام لگایا کہ این ڈی اے حکومت گذشتہ چھ سالوں سے غیر منظم شعبے پر حملہ کرتی رہی ہے اور نوٹ بندی، "غلط" سامان اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) ) اور لاک ڈاؤن نے اس شعبے کو تباہ کیا ہے۔