آئی سی ایم آر کے مطالعہ کے مطابق اڈینو وائرس ویکٹر پلیٹ فارم پر مبنی ویکسین کا امتزاج نہ صرف محفوظ رہا بلکہ بہتر نتائج سامنے آئے ہیں۔ آئی سی ایم آر نے اپنے مطالبہ میں ان افراد کے حفاظتی اور مدافعتی پروفائل کا موازنہ کیا جنہوں نے کوویکسین یا کووی شیلڈ حاصل کیا جبکہ اس کے بہتر نتائج دیکھے گئے۔
اترپردیش سے تعلق رکھنے والے ایسے افراد پر تحقیق کی گئی جنہوں نے نادانستہ طور پر پہلی ویکسین کووی شیلڈ لی اور 6 ہفتے وقفہ کے بعد دوسری خوراک کے طور پر کوویکسین کا ٹیکہ لیا۔ آئی سی ایم آر میں ایپیڈیمولوجی اور کمیونیکیبل ڈیزیز شعبہ کی سربراہ ڈاکٹر سمیرن پانڈا نے بتایا کہ یہ ایک قدرتی تجربہ تھا۔ لوگوں نے نادانستہ طور پر دو مختلف خوراکیں حاصل کی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ آئی سی ایم آر نے ایسے افراد پر تحقیق کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ لوگوں کی پریشانی اور ویکسین سے متعلق ہچکچاہٹ کو دور کیا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں:عوام کی لاپرواہی سے ملک میں تیسری کورونا لہرآسکتی ہے: آئی سی ایم آر
ڈاکٹر پانڈا نے کہا کہ ایسے کل 18 افراد پر تحقیق کی گئی جن میں 11 مرد اور 7 خواتین شامل تھیں جب کہ ان کی اوسط عمر 62 برس تھی۔