این ایچ اے آئی کے صدر ڈاکٹر سکھبیر سنگھ سندھو نے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا کہ ان کی ترجیحی اعلیٰ معیار اور بین الاقوامی سطح کے قومی شاہراہوں کی تعمیر کرنا ہے اور ان کی تعمیری کاموں میں کسی طرح کا سمجھوتہ برداشت نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ خستہ کام کے لیے جو بھی ٹھیکیدار یا فرم ذمہ دار پائے جائیں گے، ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔
اس سلسلے میں این ایچ اے آئی نے گجرات کے جیت پو۔گوڈہ علاقے میں قومی شاہراہ 88 پر خستہ تعمیر کے لیے سائیں تعمیراتی کمپنی کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے اس کے دو برس تک این ایچ اے آئی میں کوئی بھی کام کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
ریلیز میں کہا گیا ہے کہ قصوروار پائے جانے کے بعد یہ کمپنی کسی بھی طرح کا کوئی کام دو برس تک این ایچ اے آئی سے حاصل نہیں کر سکے گی۔
ایمس کا او پی ڈی عارضی طور پر بند
این ایچ اے آئی کا کہنا ہے کہ کسی بھی حادثے کی صورت میں اس کے ماہرین کی ٹیم 24 گھنٹے کے اندر جائے حادثہ پر پہنچتی ہے اور حادثہ کا ٹیکنیکل تجربہ کرکے ذمہ داری طے کرتی ہے۔ یہ ٹیم حادثے کے تمام پہلو کی باریکی سے تجربہ کرکے تین دنوں میں رپورٹ تیار کرتی ہے اور سات دنوں کے اندر آخری رپورٹ دیتی ہے۔ بعد ازاں اس رپورٹ کی وسیع پیمانے پر تحقیق کی جاتی ہے اور ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔