ETV Bharat / state

سپریم کورٹ کے فیصلہ پر صدر مشاورت کا بیان

آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نے کہا ہے کہ ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی، امن و امان اور قانون کی بالاتری ضروری ہے۔

سپریم کورٹ کے فیصلہ پر صدر مشاورت کا بیان
author img

By

Published : Nov 9, 2019, 7:57 PM IST

قومی دارالحکومت دہلی میں آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے بابری مسجد رام مندر تنازعہ پر آئے فیصلہ کے بعد اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی، امن و امان، آئین اور قانون کی بالادستی ضروری ہے۔

صدر مشاورت نے کہا کہ جس نوعیت کے فیصلہ کی توقع تھی، اس شکل کو رام للّا اور مسجد کے لیے ایودھیا میں جگہ دینے کے فیصلہ کے سبب معاملہ کی نوعیت مختلف سی ہو گئی ہے، جس کے آنے والے دنوں میں دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ازسر نو ملک کے مختلف قسم کے مسائل پر سنجیدہ غور و فکر کرنے کی دعوت دے رہے ہیں۔

صدر مشاورت نے کہا کہ فیصلہ میں کئی پہلوؤں سے غیر مسلم فریق کے نئے بنائے ہوئے نظریہ پر مبنی دعوے کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے۔

انہوں نے مذید کہا کہ اسی تناظر میں ہمارے لیے یہ سوچنا ضروری ہوگیا ہے کہ کہاں اور کیا کمی رہ گئی تھی۔

انہوں نے تمام بھارتیوں سے امن و امان بھائی چارے کو بنائے رکھنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں اب مزید عدالتی چارہ جوئی کا مستقبل میں کوئی فائدہ نظر نہیں آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوتوادی طاقتوں کے نزدیک اصل مسلہ مسجد مندر کا نہیں بلکہ ہندوتو کے نام پر تہذیبی لڑائی ہے، جو اس حوالہ سے ہمیں ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں سوچنا ہوگا۔

قومی دارالحکومت دہلی میں آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے بابری مسجد رام مندر تنازعہ پر آئے فیصلہ کے بعد اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی، امن و امان، آئین اور قانون کی بالادستی ضروری ہے۔

صدر مشاورت نے کہا کہ جس نوعیت کے فیصلہ کی توقع تھی، اس شکل کو رام للّا اور مسجد کے لیے ایودھیا میں جگہ دینے کے فیصلہ کے سبب معاملہ کی نوعیت مختلف سی ہو گئی ہے، جس کے آنے والے دنوں میں دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ازسر نو ملک کے مختلف قسم کے مسائل پر سنجیدہ غور و فکر کرنے کی دعوت دے رہے ہیں۔

صدر مشاورت نے کہا کہ فیصلہ میں کئی پہلوؤں سے غیر مسلم فریق کے نئے بنائے ہوئے نظریہ پر مبنی دعوے کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے۔

انہوں نے مذید کہا کہ اسی تناظر میں ہمارے لیے یہ سوچنا ضروری ہوگیا ہے کہ کہاں اور کیا کمی رہ گئی تھی۔

انہوں نے تمام بھارتیوں سے امن و امان بھائی چارے کو بنائے رکھنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں اب مزید عدالتی چارہ جوئی کا مستقبل میں کوئی فائدہ نظر نہیں آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوتوادی طاقتوں کے نزدیک اصل مسلہ مسجد مندر کا نہیں بلکہ ہندوتو کے نام پر تہذیبی لڑائی ہے، جو اس حوالہ سے ہمیں ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں سوچنا ہوگا۔

Intro:Body:Conclusion:

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.