سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے کہا کہ اس بل کو قانون بننے سے روکنے کے لیے کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کو ہرحال میں ایک ساتھ کھڑا ہونا چاہیے اور یہ یقینی بنانا چاہیے کہ اس بل میں جو التزام کیے گئے ہیں وہ قانون کا حصہ نہ بنیں۔
انہوں نے کہا کہ قانون کا جو مسودہ تیار کیا گیا ہے وہ کسانوں کے لیے خطرناک ہے اس لیے کانگریس و دیگر پارٹیوں کو کسانوں کی حفاظت کو یقینی بنانا چاہیے اور ہر پارٹی کو طے کرنا ہے کہ وہ کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے یا اس بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ جو کسانوں کا جینا مشکل کررہی ہے۔
سابق مرکزی وزیر نے خوراک کی حفاظت کو ملک کے باشندوں کے لیے ضروری قرار دیا اور کہا کہ اس کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، عوامی تقسیم نظام، سرکاری خرید اور کم از کم امدادی قیمت کو انہوں نے اس نظام کا بنیادی ستون بتایا اور کہا کہ مودی حکومت ان تینوں پر حملہ کررہی ہے اور اسے روکنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کو متحد ہونا چاہیے۔
کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی کسانوں سے متعلق قانون کے سلسلے میں حکومت پر حملہ کیا اور کہا کہ ’’کسانوں کے لیے یہ مشکل وقت ہے، حکومت کو ایم ایس پی و کسانوں کی فصل خرید کے نظام میں اس وقت ان کی مدد کرنی چاہیے تھی لیکن ہوا اس کے بالکل برعکس، بی جے پی حکومت اپنے امیر کھرب پتی دوستوں کو زرعی شعبے میں داخل کرنے کے لیے بے قرار دکھ رہی ہے، وہ کاشتکاروں کی بات تک نہیں سننا چاہتی۔