اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ظفر الاسلام کو دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے نوٹس دیا ہے۔ جس میں انہیں 3 دن کے اندر لیپ ٹاپ اور موبائل فون جمع کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ان کے خلاف دہلی پولیس کے سائبر سیل نے غداری کا مقدمہ درج کیا ہے۔ اس میں مزید تفتیش اسپیشل سیل کررہی ہے۔
اطلاع کے مطابق دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ظفر الاسلام نے فیس بک پر ایک پوسٹ لکھا، جس میں انہوں نے بھارت میں اقلیتوں کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیاتھا۔
اس میں انہوں نے لکھا ہے کہ اگر بھارت میں صورتحال بہتر نہیں ہوئی تو وہ عرب ممالک کے سامنے یہ مسئلہ اٹھائیں گے۔ اگر وہ اس معاملے میں مداخلت کرتے ہیں تو بھارت میں زلزلہ آجائے گا۔ اس فیس بک پوسٹ کو لیکر وسنت کنج میں رہنے والے ایک شخص نے دہلی پولیس کے سائبر سیل میں غداری کا مقدمہ درج کرایاہے۔
واضح رہے کہ بدھ کے روز اس معاملے کی تفتیش کرنے والی دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کی ٹیم گرفتاری کرنے کے لئے ظفر الاسلام کے گھر پہنچی تھی۔ یہاں بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوگئے تھے، جس کی وجہ سے خصوصی سیل کو واپس جانا پڑا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اب اس معاملے میں دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کے انسپکٹر تلک چند بشٹ اور ایس آئی منیندر کے ذریعے ظفر الاسلام کو نوٹس دیا گیا ہے۔
انہیں کہا گیا ہے کہ وہ اپنے موبائل اور لیپ ٹاپ جانچ کے لئے جمع کرائیں۔ اس کے لئے خصوصی سیل کی جانب سے تین دن کا وقت دیا گیا ہے۔