نقل مکانی کرنے والے مزدوروں کو ان کے گھر تک پہنچانے میں مدد کرنے کےسلسلے میں سرخیوں میں آئے سونو سود نے سیاست میں داخل ہونے کے سوال پر جاری قیاس آرائیوں پر فُل اسٹاپ لگاتے ہوئے واضح کیا کہ وہ سیاست میں نہیں آنا چاہتے۔انہوں نے کہاکہ وہ جو کررہے ہیں،وہ پوری طرح اس سے مطمعین ہیں۔سونو نے کہا،’’مجھے سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔میں مزدوروں کے تئیں پیار کی وجہ سے ایسا کررہا ہوں۔میں انہیں ان کے گھروالوں سے ملانے میں مدد کرنا چاہتاہوں۔‘‘
سونو سود نے کہا ،’’میری خواہش ہےکہ ہرمزدور کے اپنے گھر پہنچنے تک کام کرتا رہوں۔سفر پورے جوش سے جاری رہےگا۔کسی کو بےگھر نہیں رہنا چاہئے۔ہم چاہتے ہیں وہ صحیح سلامت اپنے گھر پہنچ جائیں۔مجھے ان سے اس لئے لگاؤ ہے کہ میں بھی ممبئی میں دوسرے شہر سے آیا تھا۔ایک دن میں ریل گاڑی میں سوار ہوا اور یہاں پہنچ گیا۔ہر کوئی بڑے شہر میں اچھے مستقبل کا خواب سجا کر آتا ہے۔‘‘
مجھے سیاست سے کچھ لینا دینا نہیں: سونو سود
تارکین وطن کو ان کے گھروں تک پہنچانے میں مدد کرنے والے بالی ووڈ اداکار سونو سود سرخیوں میں آنے کے بعد، ان پر الزام لگایا کہ وہ سیاست کر رہے ہیں جبکہ مسٹر سود نے اسے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سیاست سے کچھ لینا دینا نہیں ہے، مزدوروں سے محبت ہے اس لئے وہ مدد کر رہے ہیں۔
اداکار سونو سود نے اپنے ٹوئیٹر پر آج لکھا،”سیاست سے میرا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ میں خالصتا مزدوروں سے محبت کرتا ہوں اور انہیں ان کے خاندانوں کے ساتھ دوبارہملانے میں مدد کرنا چاہتا ہوں“۔
ان کا اندازہ ہے کہ انہوں نے 18 سے 20 ہزار کارکنوں کو اڑیسہ، بہار، اتر پردیش اور جھارکھنڈ جیسی ریاستوں میں اپنے گھروں میں واپس جانے میں مدد کی ہے۔
انہوں نے کہا،”جب تک آخری تارکین اپنے گھر نہیں پہنچ جاتا، تب تک میں کام کرنا چاہتا ہوں۔ سفر مکمل طور پر جاری ہے۔ کسی کو بھی بے گھر نہیں کیا جانا چاہئے۔ہم چاہتے ہیں کہ وہ محفوظ گھر پہنچیں“۔
پیر کی رات اداکار کو باندرا ٹرمنس کے باہر مزدوروں سے ملنے سے روک دیا گیا۔ انہوں نے مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کی تھی۔ مسٹر کوشیاری نے ان کے کام کی تعریف کی۔ جبکہ ریاست کے حکمران شیوسینا کے رہنما سنجے راوت نے سود کے اس کام کو سیاست سے حوصلہ افزا بتایا تھا۔ اس کے بعد سونو سود، وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے سے ملاقات کی تھی۔