قومی دارالحکومت دہلی میں طلاق شدہ، لاوارث اور بیوہ خواتین کو بااختیار بنانے میں مصروف سوشل آرگنائزیشن فار کمیونٹی ہیلپ(سوچ) نامی تنظیم نے آج منفرد انداز میں بچوں کی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے 'برتھ ڈے' پروگرام کا اہتمام کیا۔
باپ کی محبت اور شفقت سے محروم ان بچوں کا، جن کی مائیں لاک ڈاؤن اور کورونا دور میں بدتر مالی حالات کے باعث برتھ ڈے منانے سے قاصر رہیں، ایسے تمام بچوں کا یوم پیدائش منایا گیا۔
نصیر احمد صدیقی نے اس انوکھے پروگرام کا اہتمام کیا۔
اس موقع پر مگلن راز اور ان کے شوہر جتن راز نے تمام بچوں کے لئے مختلف کیک کا بندوبست کیا، جبکہ گڑگاؤں کی سماجی کارکن آرتی کٹاریہ نے ہر بچے کو تحائف فراہم کیے۔
یہ پروگرام میڈیکل اسٹوڈنٹ شازیہ کی سربراہی اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی نگرانی میں کووڈ پروٹوکول کے مطابق منظم کیا گیا۔
اس موقع پر سوچ ادارے کی نظمی صدیقی نے کہا کہ 'ہمارا فرض ہے کہ ایسے بچوں کو خوشی دیں، جو کسی وجہ سے اپنے والد کی محبت اور شفقت سے محروم ہیں۔ سوچ کی جانب سے ایسی تمام بہادر خواتین کو بھی اعزاز سے نوازا گیا، جو نہ صرف ناہموار حالات میں اپنے بچوں کی پرورش کر رہی ہیں بلکہ سوچ ٹریننگ اور پلیسمنٹ، سلطان پور سے پیرا میڈیکل، ملبوسات، بیوٹی اور ویلنیس جیسے پروگرام سیکھ رہی ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'وہ اپنے بچوں کو کمپیوٹر پروگرام اور اسپوکین انگلیش وغیرہ سیکھنے کے لئے بھیج رہی ہیں۔'
واضح رہے کہ 'اسی ہفتہ سوچ نے بچوں کو مختلف مقابلوں جیسے ڈیبیٹ، مونو ایکٹ، تحریری صلاحیتوں میں حصہ لینے کا آن لائن موقع دیا اور انہیں انعام سے بھی نوازا۔ اس مقابلے میں ناہیدہ، لکشمی، کاجل، منیشا کو کورونا مدت کی 'بہادر سنگل مدر ایوارڈ' سے نوازا گیا۔'
وہیں پریتی، شیوانی، پریا، خوشی، نندینی، مینو، سواتی، کرن، کانک، کومل کماری، سدھی، نے ایک عمدہ ڈرامہ پیش کیا۔