ETV Bharat / state

Nuh riots نوح فسادات میں جمعیت کی مدد سے چھے نوجوانوں کو ضمانت ملی - جمیعت کی مدد سے جیل میں بند نوجوانوں کی رہائی

میوات فساد میں مزید چھ لوگوں کی ضمانت، محمود مدنی کی قانونی ٹیم کی کوششوں سے اب تک 12 افراد ضمانت پر آزاد۔ Six youths get bail with Jamiat help in Nuh riots

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 12, 2023, 9:42 PM IST

دہلی: آج نوح کورٹ میں میوات فساد سے متعلق چھ افراد کی ضمانت پر سماعت ہوئی۔ ان میں سے بیواں کے رہنے والے ایک شخص پر دفعہ 302 اور 307 کا مقدمہ بھی درج ہے۔ عدالت نے پولس کے موقف کو میرٹ سے خالی بتاتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کے وکیل کی معقول بحث کے بعد ضمانت منظور کرلی۔ان سبھی لوگوں کے مقدمات کی پیروی صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود مدنی کی ہدایت پر وکیل ایڈوکیٹ طاہر حسین روپڑیا کر رہے ہیں۔

وکیل طاہرحسین روپڑیا نے ضلع جج سوشیل کمار کی عدالت میں کہا کہ بیواں کا رہنے والا شخص جس پر ایف آئی نمبر 399، 401 کے تحت مقدمہ درج ہے، اس پر حیرت انگیز طور پر آئی پی سی کی دفعہ 302, 307 بھی عائد کی گئی ہے، جب کہ مؤکل حادثہ کے وقت جائے واردات پر موجود نہیں تھا اور نہ اس طرح کا کئی ثبوت ہے کہ وہ اس واقعہ میں ملوث ہے۔ اس کے برعکس ہمارے پاس پختہ ثبوت ہے کہ وہ اس وقت اپنے گاؤں میں تھا اور اس معاملے سے کچھ بھی لینا دینا نہیں ہے۔ اس سلسلے میں پہلے ہی ہم نے کال ریکارڈ وغیرہ محفوظ کرلیا ہے۔

طاہر روپڑیا نے عدالت میں کہا کہ پولس اپنے مقامی جاسوسوں کے مشورے پر عمل کر رہی ہے، اسے ثبوت سے کوئی مطلب نہیں ہے۔ حالانکہ یہ سب لوگ غریب، محتاج اور دیہاتی ہیں۔ ایڈوکیٹ طاہر روپڑیا کی تفصیلی بحث کے بعد ڈسٹرکٹ جج نے مذکورہ بالا ایف آئی آر کے تحت ماخوذ شخص کو ضمانت دے دی۔ اس کے علاوہ ایڈیشنل سیشن جج جسٹس اجے شرما کی عدالت نے بھی ایف آئی آر نمبر 83, 253/2023 کے تحت ماخوذ افراد کی بھی ضمانت منظور کرلی۔
یہ بھی پڑھیں: Monu Manesar arrested ناصر جنید قتل کیس کا کلیدی ملزم مونو مانیسر گرفتار، عدالت نے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا
واضح رہے کہ جمعیۃ علماء ہند 150 مقدمات کی پیروی کررہی ہے، اب تک اس کی کوششوں سے 12 افراد کو ضمانت مل چکی ہے۔ ان ضمانتوں پر جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمد حکیم الدین قاسمی، قانونی معاملات کے نگراں ایڈوکیٹ نیاز احمد فاروقی، ناظم اعلیٰ جمعیۃ علماء ہریانہ ، پنجاب و ہماچل پردیش مولانا یحیی ٰکریمی نے اطمینان کا اظہار کیا ہے اور اہل خانہ کو مبارکباد دی ہے۔

دہلی: آج نوح کورٹ میں میوات فساد سے متعلق چھ افراد کی ضمانت پر سماعت ہوئی۔ ان میں سے بیواں کے رہنے والے ایک شخص پر دفعہ 302 اور 307 کا مقدمہ بھی درج ہے۔ عدالت نے پولس کے موقف کو میرٹ سے خالی بتاتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کے وکیل کی معقول بحث کے بعد ضمانت منظور کرلی۔ان سبھی لوگوں کے مقدمات کی پیروی صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود مدنی کی ہدایت پر وکیل ایڈوکیٹ طاہر حسین روپڑیا کر رہے ہیں۔

وکیل طاہرحسین روپڑیا نے ضلع جج سوشیل کمار کی عدالت میں کہا کہ بیواں کا رہنے والا شخص جس پر ایف آئی نمبر 399، 401 کے تحت مقدمہ درج ہے، اس پر حیرت انگیز طور پر آئی پی سی کی دفعہ 302, 307 بھی عائد کی گئی ہے، جب کہ مؤکل حادثہ کے وقت جائے واردات پر موجود نہیں تھا اور نہ اس طرح کا کئی ثبوت ہے کہ وہ اس واقعہ میں ملوث ہے۔ اس کے برعکس ہمارے پاس پختہ ثبوت ہے کہ وہ اس وقت اپنے گاؤں میں تھا اور اس معاملے سے کچھ بھی لینا دینا نہیں ہے۔ اس سلسلے میں پہلے ہی ہم نے کال ریکارڈ وغیرہ محفوظ کرلیا ہے۔

طاہر روپڑیا نے عدالت میں کہا کہ پولس اپنے مقامی جاسوسوں کے مشورے پر عمل کر رہی ہے، اسے ثبوت سے کوئی مطلب نہیں ہے۔ حالانکہ یہ سب لوگ غریب، محتاج اور دیہاتی ہیں۔ ایڈوکیٹ طاہر روپڑیا کی تفصیلی بحث کے بعد ڈسٹرکٹ جج نے مذکورہ بالا ایف آئی آر کے تحت ماخوذ شخص کو ضمانت دے دی۔ اس کے علاوہ ایڈیشنل سیشن جج جسٹس اجے شرما کی عدالت نے بھی ایف آئی آر نمبر 83, 253/2023 کے تحت ماخوذ افراد کی بھی ضمانت منظور کرلی۔
یہ بھی پڑھیں: Monu Manesar arrested ناصر جنید قتل کیس کا کلیدی ملزم مونو مانیسر گرفتار، عدالت نے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا
واضح رہے کہ جمعیۃ علماء ہند 150 مقدمات کی پیروی کررہی ہے، اب تک اس کی کوششوں سے 12 افراد کو ضمانت مل چکی ہے۔ ان ضمانتوں پر جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمد حکیم الدین قاسمی، قانونی معاملات کے نگراں ایڈوکیٹ نیاز احمد فاروقی، ناظم اعلیٰ جمعیۃ علماء ہریانہ ، پنجاب و ہماچل پردیش مولانا یحیی ٰکریمی نے اطمینان کا اظہار کیا ہے اور اہل خانہ کو مبارکباد دی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.