دہلی حکومت نے کورونا کے دور میں اخراجات میں اضافے کی وجہ سے روزمرہ کے کام (ضروری کاموں کے علاوہ) اور دیگر اخراجات میں کمی کا حکم جاری کیا ہے۔
دہلی کے نائب وزیر اعلی اور وزیر خزانہ منیش سسودیا نے یہ اطلاع دی۔
دہلی حکومت نے اخراجات کا انتظام کرنے اور معقول بنانے کا حکم جاری کیا ہے ۔
مسٹر سسودیا نے بتایا کہ مالی سال 2021-22 کے پہلے دو ماہ کے دوران دہلی حکومت کے اخراجات میں گذشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں تقریبا 80 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ رواں مالی سال کے پہلے دو مہینوں کے دوران دہلی کی محصولات 5،273.26 کروڑ روپے رہے ہیں، جبکہ اخراجات 8،511.09 کروڑ روپے تک جا پہنچا ہے۔ ان دو مہینوں میں دہلی نے اپنی محصول سے 3،237.83 کروڑ روپے زیادہ خرچ کیے ہیں جو پچھلے سال کی بچت سے ملے تھے۔
نائب وزیر اعلی نے بتایا کہ مالی سال 2019۔20 کے دوران پہلے 2 ماہ کا خرچ 4705.14 کروڑ تھا ، مالی سال 2020-21 میں یہ 4965.5 کروڑ تھا۔ کورونا وبا کی وجہ سے رواں مالی سال میں اخراجات تیزی سے بڑھ کر 8511.09 کروڑ ہوگئے ہیں۔
ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے ٹیکس وصولی میں کمی واقع ہوئی ہے جبکہ کورونا مدت کے دوران مختلف امدادی کاموں کی وجہ سے گذشتہ برسوں کے مقابلہ میں اخراجات میں اضافہ ہوا ہے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ اخراجات میں اضافے کی وجہ سے روزمرہ کے کام (لازمی کاموں کے علاوہ) اور دیگر اخراجات میں کمی کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔ تاہم ، اس کٹوتی کا دہلی کے شہریوں کے لئے چلائی جانے والی مختلف فلاحی منصوبوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور وہ پہلے کی طرح جاری رہیں گی۔
-یواین آئی