شاہین باغ میں مبینہ غیرقانونی تجاوزات کے خلاف جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کی کارروائی کو مقامی سیاسی، سماجی اور ملی تنظیموں سے وابستہ افراد کے اتحاد نے ناکام بنادیا اور آخر کار بلڈوزر کو خالی ہاتھ واپس لوٹنا پڑا جس کی چوطرفہ ستائش کی جارہی ہے۔ کانگریس، عام آدمی پارٹی، ویلفیئر پارٹی آف انڈیا، سوشلسٹ پارٹی آف انڈیا اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے کارکنان کے علاوہ مقامی افراد نے تمام گلے شکوے فراموش کرکے مبینہ غیرقانونی تجاوزات کو لے کر شاہین باغ کو بدنام کرنے کی کوشش کو ناکام بنادیا اور جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کے بلڈوزر کے سامنے ڈٹ گئے۔ Shaheen Bagh erupts in protests after bulldozers arrive for demolition drive
اس دوران ہزاروں کی تعداد میں ریپڈ ایکشن فورس اور دہلی پولیس کے اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا تاہم مقامی لوگ ٹس سے مس نہیں ہوئے اور بی جے پی کے خلاف خوب نعرے بازی کی۔ اس دوران کانگریس کے سرگرم درجنوں کارکنان جن میں ہدایت اللہ جینٹل بھی شامل ہیں کو حراست میں لیا گیا۔ وہیں رکن اسمبلی و عام آدمی پارٹی کے رہنما امانت اللہ خاں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔ ان سب کے باوجود کارکنان کے جوش میں کمی نہیں آئی اور وہ سینہ سپر رہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- Bulldozers in Shaheen Bagh: شاہین باغ میں عوام کے زوردار احتجاج کے بعد خالی لوٹا ایم سی ڈی کا بلڈوزر
اس دوران کچھ میڈیا کی جانب سے اس مسئلہ کو ہندو مسلمان بنانے کی کوشش کی گئی لیکن مقامی لوگوں نے انہیں ناکام بنادیا۔