ETV Bharat / state

شاہین باغ میں پنجابی مسلمانوں کی آمد

قومی دارالحکومت دہلی کا شاہین، بھائی چارے اور انصاف کی علامت بن کر اُبھرا ہے۔ ایک بات ثابت بھی ہو گئی ہے کہ 'نفرت کا کاروبار' نہیں چلے گا اور مزید تقسیم کرنے کا ایجنڈا نہیں چلے گا۔

شاہین باغ میں پنجابی مسلمانوں کی آمد
شاہین باغ میں پنجابی مسلمانوں کی آمد
author img

By

Published : Feb 7, 2020, 1:00 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 12:38 PM IST

بھارتی عوام سیکولرزم کے دفاع پر دیوانہ وار اُتر آئے ہیں۔ ہندو ، مسلم، سکھ اور عیسائی سب ایک پلیٹ فارم پر نظر آ رہے ہیں اور بی جے پی حکومت بالکل اُلٹی سمت میں کھڑی نظر آ رہی ہے۔

شاہین باغ میں پنجابی مسلمانوں کی آمد، دیکھیں ویڈیو

سکھ برادری کے افراد احتجاج میں شامل لوگوں کے لیے لنگر تیار کر رہے ہیں۔ آزاد خیال اور جمہوریت پسند ہندو برادری کے افراد اور طلبا بھی شاہین باغ کے احتجاج میں اپنی آواز شامل کر رہے ہیں۔

سب سے اہم بات یہ ہے کہ پنجاب سے سرداروں کا ایک قافلہ روانہ ہوتا ہے تو دوسرے قافلے کی آمد ہو جاتی ہے۔

سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف اور شاہین باغ مظاہرین کی حمایت میں اس بار ملیر کوٹلہ اور اس کے اطراف کا ایک بہت بڑا قافلہ شاہین باغ میں خیمہ زن ہے جس میں پنجابی مسلمان بھی شامل ہیں جو مختلف پنڈ سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ ایک دوسرا گروپ پہلے سے ہی شاہین باغ میں موجود ہے۔

سکھوں کی بڑی تعداد دیکھ کر پولیس بھی حرکت میں آئی اور انہیں رات میں ہی قریبی گرودوارے چھوڑ آئی لیکن سکھوں کا ایک قافلہ صبح سے قبل پھر شاہین باغ پہنچ گیا۔

اس گروپ کے رکن مکھن خان نے بتایا کہ 'پولیس نے بہت کوشش کی کہ گرودوارے سے ہم لوگ باہر نہ نکل سکیں لیکن ہماری جدوجہد کے آگے انہیں جھکنا پڑا۔'

انہوں نے کہا کہ 'ہم شاہین باغ کے لوگوں کا حوصلہ بڑھانے کے لیے آئے ہوئے ہیں۔ ملیر کوٹلہ میں 80 فی صد مسلم آبادی ہے۔ اور ہم اس قانون کے خلاف ہیں جسے مودی حکومت کو واپس لینا ہوگا۔'

بھارتی عوام سیکولرزم کے دفاع پر دیوانہ وار اُتر آئے ہیں۔ ہندو ، مسلم، سکھ اور عیسائی سب ایک پلیٹ فارم پر نظر آ رہے ہیں اور بی جے پی حکومت بالکل اُلٹی سمت میں کھڑی نظر آ رہی ہے۔

شاہین باغ میں پنجابی مسلمانوں کی آمد، دیکھیں ویڈیو

سکھ برادری کے افراد احتجاج میں شامل لوگوں کے لیے لنگر تیار کر رہے ہیں۔ آزاد خیال اور جمہوریت پسند ہندو برادری کے افراد اور طلبا بھی شاہین باغ کے احتجاج میں اپنی آواز شامل کر رہے ہیں۔

سب سے اہم بات یہ ہے کہ پنجاب سے سرداروں کا ایک قافلہ روانہ ہوتا ہے تو دوسرے قافلے کی آمد ہو جاتی ہے۔

سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف اور شاہین باغ مظاہرین کی حمایت میں اس بار ملیر کوٹلہ اور اس کے اطراف کا ایک بہت بڑا قافلہ شاہین باغ میں خیمہ زن ہے جس میں پنجابی مسلمان بھی شامل ہیں جو مختلف پنڈ سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ ایک دوسرا گروپ پہلے سے ہی شاہین باغ میں موجود ہے۔

سکھوں کی بڑی تعداد دیکھ کر پولیس بھی حرکت میں آئی اور انہیں رات میں ہی قریبی گرودوارے چھوڑ آئی لیکن سکھوں کا ایک قافلہ صبح سے قبل پھر شاہین باغ پہنچ گیا۔

اس گروپ کے رکن مکھن خان نے بتایا کہ 'پولیس نے بہت کوشش کی کہ گرودوارے سے ہم لوگ باہر نہ نکل سکیں لیکن ہماری جدوجہد کے آگے انہیں جھکنا پڑا۔'

انہوں نے کہا کہ 'ہم شاہین باغ کے لوگوں کا حوصلہ بڑھانے کے لیے آئے ہوئے ہیں۔ ملیر کوٹلہ میں 80 فی صد مسلم آبادی ہے۔ اور ہم اس قانون کے خلاف ہیں جسے مودی حکومت کو واپس لینا ہوگا۔'

Intro:شاہین باغ میں سکھوں کے ساتھ پنجابی مسلمانوں کی آمدBody:
سکھوں کے ساتھ ساتھ پنجابی مسلمانوں کی بھی شاہین باغ آمد

نئی دہلی:
دہلی کا شاہین باغ ایوانوں میں براجمان بھاری بھرکم جمہوریت کے مقابلے میں سیکولر ازم کی گواہی دے رہا ہے ۔ بھائی چارے اور انصاف کی علامت بن کر اُبھرا ہے۔ایک بات ثابت بھی ہو گئی کہ ’ نفرت کا کاروبار‘‘ نہیں چلے گا اور مزید تقسیم کرنے کا ایجنڈا نہیں چلے گا۔
ہندوستانی عوام سیکولر ازم کے دفاع پر دیوانہ وار اُتر آئے ہیں ، ہندو ،مسلم ،سکھ ، عیسائی سب ایک پلیٹ فارم پر نظر آ رہے ہیں اور بی جے پی سرکار بالکل اُلٹی سمت میں کھڑی ہے۔
سکھ برادری کے افراد احتجاج میں شامل افراد کے لیے لنگر تیار کر رہے ہیں۔ لبرل اور جمہوریت پسند ہندو برادری کے افراد اور طلبہ بھی شاہین باغ کےاحتجاج میں اپنی آواز شامل کررہے ہیں۔
سب سے بڑی اور اہم بات یہ ہے کہ پنجاب سے سرداروں(سکھوں) کا ایک قافلہ روانہ ۔ہیں ہوتا کہ دوسرے قافلے کی آمد ہو جاتی ہے۔سی اے اے ، این پی آر اور این آر سی کے خلاف اور شاہین باغ مظاہرین کی حمایت میں اس بار ملیر کوٹلہ اور اس کے اطراف کا ایک بہت بڑا قافلہ شاہین باغ میں خیمہ زن ہوا۔ جس میں پنجابی مسلمان بھی شامل ہیں۔جو مختلف پنڈ سے تعلق رکھتے ہیں۔جب کہ ایک دوسرا گروپ پہلے سے ہی شاہین باغ میں موجود ہے۔ سکھوں کی بڑی تعداد دیکھ کر پولیس بھی حرکت میں آئی اور انہیں رات میں ہی قریبی گرودوارے چھوڑ آئی۔لیکن سکھوں کا ایک قافلہ صبح سے قبل پھر شاہین باغ پہنچ گیا۔اس گروپ کے رکن مکھن خان نے بتایا کہ پولیس نے بہت کوشش کی کہ گودوارے سے ہم لوگ باہر نہ نکل سکیں ،لیکن ہماری جدوجہد کے آگے انہیں جھکنا پڑا۔ انہوں نہ کہا کہ ہم شاہین باغ کے لوگوں کا حوصلہ بڑھانے کے لیے آئے ہوئے ہیں ۔ملیر کوٹلہ میں 80 فی صد مسلم آبادی ہے۔ اور ہم اس کالے قانون کے خلاف ہیں جسے مودی حکومت کو واپس لینا ہوگا۔
اس گروپ کے اراکین کے پاس کھانے پینے کا سامان، گیس سلنڈر اور تمام طرح کے برتنوں کے ساتھ اشیاء ضروری موجود ہیں۔ انہوں نے اپنا ٹینٹ بھی لگا رکھا ہے ۔ساتھ ہی لنگر کا بھی اہتمام جاری ہے۔ان کی پنجاب واپسی آٹھ تاریخ کو متوقع ہے۔
Conclusion:Shaheen Bagh arrived Punjabi Muslims along with sikh
Last Updated : Feb 29, 2020, 12:38 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.